مائنڈ سائنس سیریز 3: پاکستان میں مائنڈ سائنس کے 10 معروف ماہرین کا تعارف

پاکستان میں مائنڈ سائنس کی تاریخ زیادہ پرانی نہیں ہے۔ خاص طور پر مائنڈسائنس کی اصطلاح کا استعمال تو  ماضی قریب کی بات ہے۔ شروع میں اسے ماورائی علم (mysticism)  کا نام دیا جاتا تھا ۔ ہپنا ٹزم، خیال خوانی، ٹیلی پیتھی اور مسمریزم وغیرہ جیسے ماورائی اور پر اسرار علوم کو سیکھنے کے لیے یوگیوں اور سادھوئوں کے مشکل اور پیچیدہ طریقے استعمال کئے جاتےتھے۔ لیکن اب یہ علوم  ایک باقاعدہ سائنس کی صورت اختیار کر چکے ہیں  اورانھیں مختلف اداروں میں باقاعدہ سیکھا اور سکھایا جاتا ہے۔

مائنڈ سائنس کے مختلف طریقوں  اور تکنیکوں کا احوال جاننے کے لیے ہمارا  سابقہ مضمون "مائنڈ سائنس کے طریقوں کا تعارف" پڑھیے

پاکستان میں بھی مائنڈ سائنس کا علم گزشتہ چند برسوں  سے خاصی مقبولیت اختیار کر چکا ہے۔ پاکستان میں مائنڈ سائنس کے مستند ماہرین موجود ہیں جنھوں نے ان علوم کو باقاعدہ  طور پر مختلف اداروں سے سیکھا ہے اور وہ ان متعلقہ اداروں سے باقاعدہ سند یافتہ (سرٹیفائیڈ) ہیں۔ ان ماہرین  کا مختصر تعارف  پیش خدمت ہے۔

1۔        پروفیسر ڈاکٹر معیز حسین Dr. Moiz Hussain

Description: D:\alifyar\moiz.jpg

            پاکستان میں ڈاکٹر معیز حسین کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ان کا تعلق کراچی سے ہے۔ وہ پاکستان میں مائنڈ سائنس کے بانیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ مائند سائنس کے حوالے سے ان کا ادارہ " دی انسٹیٹیوٹ آف مائنڈ سائنسز" (TIMS) ایک مستند ادارہ ہے جو 1986 میں قائم کیا گیا۔

            ڈاکٹر معیز نے مختلف صوفیوں، جوگیوں اور سادھوئوں کے ساتھ ساتھ مغرب کے کئی مستند ماہرین سےبھی  مائنڈ سائنس کے علوم حاصل کئے ہیں۔انھوں نے 1974  میں پاکستان میں پہلی بار کلاسیکل یوگا کی باقاعدہ کلاسز کا آغاز کیا۔ 1997 میں انھیں " نیشنل گلڈ آف ہپناٹسٹس " کی طرف سے دنیا کے بہترین ہپنا ٹسٹ کا اعزاز دیا گیا۔ وہ پاکستان میں این ایل پی ( نیورو لنگوئسٹک پروگرامنگ) اور "سلوا الٹرا مائنڈ" کے سرٹیفائیڈ پریکٹیشنر ہیں۔انھوں نے ڈاکٹر رچرڈ بینڈلر اور انتھونی رابنز جیسے مشہور ماہرین سے این ایل پی کی ٹریننگ حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نےمختلف علوم اور تکنیکوں کی مدد سے اپنا ایک ذاتی کورس " فورتھ ڈائمنشن" بھی شروع کیا ہوا ہے۔  مذکورہ تینوں کورسز تین دن کی ٹریننگ پر مشتمل ہوتے ہیں۔ ان کے علاوہ  میگنیٹک منی مائنڈ، ہائپنوسس، ریکی، اسلامک ریکی، کنڈالنی شکتی اور سٹریس منیجمنٹ کے کورسز بھی کرائے جاتے ہیں۔  ان کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر معیز  پاکستان میں "ریموٹ ویونگ " (Remote Viewing) نامی ایک  مخصوص ٹریننگ  شروع کرنے والے پہلے ماہر ہیں۔ ریموٹ ویونگ سی آئی اے کا ایک خاص طریقہ کار تھا جسے سرد جنگ کے دوران استعمال کیا گیا اور دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کی مدد سے امریکی ماہرین نے روس کے کئی میزائل اڈوں کی لوکیشن معلوم کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ڈاکٹر معیز ہر جمعرات کو اپنی رہائش گاہ (ڈیفنس کراچی) پر" Lessons of Life" کے نام سے ایک پروگرام کرتے ہیں جس میں مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہیں۔اس پروگرام کو یو ٹیوب پر براہ راست بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر معیز کے کورسز کراچی ، لاہور، پشاور  اور اسلام آباد میں منعقد کئے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر معیز کئی ٹی وی پروگراموں میں بھی شرکت کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر معیز نے ہندوستان، متحدہ عرب امارات، مشرق وسطیٰ، امریکہ ، کینیڈا اور برطانیہ میں بھی اپنی ورکشاپس منعقد کی ہیں۔

 ڈاکٹر معیز حسین کے  کورسز کی معلومات کے لیے ان کی ویب سائٹ کو وزٹ کیا جا سکتا ہے۔

https://moizhussain.com/

2۔        سید عرفان احمد  Syed Irfan Ahmed   

Description: D:\alifyar\syed Irfan.jpg

            سید عرفان احمد کا نام ادبی حلقوں میں کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ وہ 30 برس سے زائد عرصہ سے صحافت اور ترجمہ نگاری سے وابستہ ہیں۔ وہ پرسنل ڈویلپمنٹ اور سیلف امپروومنٹ پر نہ صرف پاکستان بلکہ اردو کی تاریخ کے واحد جریدے ماہنامہ "کامیابی ڈائجسٹ" کے پبلشر اور بانی مدیر ہیں۔  ان کا تعلق بنیادی طور پر کراچی سے ہے لیکن اب وہ لاہور شفٹ ہو چکے ہیں۔

            سید عرفان احمد کا خاص موضوع نفسیات، خود نموئی (پرسنل ڈویلپمنٹ) اور مائنڈ سائنس ہے۔ اس موضوع پر ان کی بیس سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں جن میں ٹائم منیجمٹ، این ایل پی اور مائنڈ فلنس کے موضوعات پر لکھی گئی کتابیں سر فہرست ہیں۔ سید عرفان احمد کی سب سے بڑی خوبی اور انفرادیت یہ ہے کہ وہ نہ صرف ان  موضوعات پر کتابیں لکھ رہے ہیں بلکہ انھوں نے یہ علوم باقاعدہ اساتذہ سے سیکھے ہیں اور عملی طور پر بھی ان کی تربیت فراہم کرتے ہیں۔ سید عرفان احمد "این ایل پی" اور "ہپنا ٹزم " کے ساتھ ساتھ "مائنڈ فُلنس" کی  باقاعدہ ٹریننگ بھی کراتے ہیں۔ انھوں نے "ہیپی پاکستان کلب" کا ایک پلیٹ فارم بھی شروع کیا ہے  جس پر ذاتی، ازدواجی اور معاشی مسائل کے حل کے لیے مشاورت فراہم کی جاتی ہے۔ ان کی ویب سائٹ کا ایڈریس درج ذیل ہے۔

https://kamyaby.pk/

3۔        ڈاکٹر کامران سلطان  Dr. Kamran Sultan  

Description: D:\alifyar\kamran sultan.jpg

            ڈاکٹر کامران سلطان کا تعلق لاہور سے ہے۔ وہ 1997  سے این ایل پی کے سرٹیفائیڈ پریکٹیشنر ہیں اور پاکستان میں این ایل پی کی تربیت فراہم کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ "سلو ا الٹرا مائنڈ"  اور ہپناسس کے بھی سند یافتہ کوچ ہیں۔  انھوں نے این ایل پی کی براہ راست تربیت کے ساتھ ساتھ اس کا ویڈیو کورس بھی تیار کیا ہے جسے خرید کو گھر بیٹھے این ایل پی کو سیکھا جا سکتا ہے۔ ان کا ویب ایڈریس یہ ہے ۔

https://kamransultan.com/

4۔        ڈاکٹر عمران یوسف  Dr. Imran Yousuf

Description: D:\alifyar\imran yousuf.jpg

            ڈاکٹر عمران یوسف پاکستان کے سینئر مائنڈ تھراپسٹ میں شمار کئے جاتے ہیں۔ سیلف ڈویلپمنٹ کے شعبے میں ان کی خدمات کا عالمی طور پر اعتراف کیا جاتا ہے۔ جذباتی اور معاشرتی کوچنگ ان کا خاص موضوع ہے۔۔ ڈاکٹر عمران نیشنل گلڈ آف ہپنوٹسٹس (این جی ایچ) امریکہ کے  مصدقہ بین الاقوامی ماسٹر انسٹرکٹر ہیں۔ مارکیٹنگ مینٹل ہیلتھ سائیکالوجی میں ماسٹرز کے ساتھ ساتھ  ساتھ انھوں نے اکیڈمک مینجمنٹ سائنسز میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے۔وہ Abraq  ہیلنگ سسٹم کے ڈویلپر اور TRANSFORMATION انٹرنیشنل سوسائٹی (TIS) کے بانی ہیں ۔ عوامی خدمت اور تعلیم کے میدان میں ڈاکٹر عمران کی شاندار کارکردگی کے اعتراف میں صدر پاکستان نے انہیں ستارہ امتیاز (اسٹار آف ایکسیلنس) کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے بھی نوازا  ہے۔ ان کی ویب سائٹ کا ایڈریس درج ذیل ہے ۔

https://www.imranyousuf.com/

5۔        حیدر  یوگی  Haider Yugi

Description: D:\alifyar\haider yogi.jpg

          پاکستان میں یوگا کی باقاعدہ ٹریننگ کے لیے حیدر یوگی کا نام خاصا معروف ہے۔ وہ لاہور میں یوگا کی باقاعدہ تربیت فراہم کرتے ہیں۔ وہ یوگا کے ذریعے مختلف جسمانی اور اعصابی بیماریوں کا علاج بھی کرتے ہیں۔ ان کے یوٹیوب چینل "  Yogi Haider " پر ان کا انداز تربیت دیکھا جا سکتا ہے۔  

6۔        ڈاکٹر جاوید صائم Dr. Javed Saim  

Description: D:\alifyar\javed saim.jpg

            ڈاکٹر جاوید صائم کا شمار بھی پاکستان کے سینئر مائنڈ تھراپسٹ میں ہوتا ہے۔ وہ این ایل پی  میں خاص مہارت رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر جاوید صائم نفسیات میں  پی ایچ ڈی، NLP ماسٹر پریکٹیشنر، موٹی ویشنل سپیکر ، کارپوریٹ ٹرینر، فیملی کنسولر اور کئی  کتابوں کے مصنف ہیں۔40 سال سے جذباتی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لیے کوچنگ مہیا کر رہے ہیں۔ یو ٹیوب پر ان کی خاصی ویڈیوز موجود ہیں۔ ان کا ویب ایڈریس یہ ہے۔

https://drsaim.com

7۔        ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی Dr. Waqar Yousuf Azeemi  

Description: D:\alifyar\waqar yousuf azeemi.jpg

            ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی مشہور صوفی بزرگ خواجہ شمس الدین عظیمی کے صاحبزادے ہیں۔ ان کا تعلق کراچی سے ہے۔ مراقبہ کے موضوع پر ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی کی بہت وسیع تحقیق ہے۔ ڈاکٹر وقار اس موضوع پر کئی کتب کے مصنف بھی ہیں۔    

8۔        راؤ محمد اسلم

Description: D:\alifyar\rao aslam.jpg

            رائو محمد اسلام پاکستان میں مائنڈ سائنس کے حوالے سے ایک نیا اضافہ ہیں ۔ وہ بہت موثر انداز میں مائنڈ سائنس کے موضوعات پر گفتگو کرتے ہیں۔ سلوا میتھڈ، این ایل پی (نیورو لسانی پروگرامنگ)، فورتھ ڈائمینشن (وائٹل روم)، ریکی، اسلامک ریکی ، یوگا اور چکرا ایکٹیویشن پر ٹریننگ دیتے  ہیں۔ ایک ریکی ماسٹر کے طور پر انھوں  نے ہزاروں افراد کو ریکی ہیلر کے طور پر تربیت دی ہے۔ وہ وائٹل انسٹی ٹیوٹ آف مائنڈ سائینسز (VIMS)کے بانی ہیں اور  اسلام آباد، لاہور، کراچی اور فیصل آباد سمیت بیرون ملک بھی  ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کرتے ہیں۔ وہ پاکستان کی معروف یونیورسٹیوں مثلاََ  یو ای ٹی  ، پنجاب یونیورسٹی اور میڈیکل یونیورسٹیوں میں سائیکالوجی اور پیرا سائیکالوجی کے لیکچرار بھی رہے ہیں۔ ان کے اس ادارے کا مقصد دماغی علوم کے مہنگےاور ناقابل رسائی مطالعہ کے تصور کو تبدیل کرنا ہے اور یوٹیوب پر متعدد لیکچرز فراہم کرنا ہے۔

https://vimspakistan.blogspot.com/

9۔        محمد خالد خان خلجی

Description: D:\alifyar\khalid khilji.jpg

            محترم خالد خلجی ایک صوفی سلسلے سے تعلق رکھتے ہیں  اور مراقبے کے موضوع پر خاص مہارت رکھتے ہیں۔ ان کی کتاب "خیال و سانس" اس موضوع پر ایک مستنداور تفصیلی  کتاب ہے۔

10۔     رئیس امروہوی اورعلامہ   شاد گیلانی

Description: D:\alifyar\raees yousuf.jpg

            رئیس امروہوی (مشہور شاعر جون ایلیا کے بڑے بھائی )اور  علامہ شاد گیلانی کا شمار پاکستان کے اولین مائنڈ تھراپسٹ اور ماہرین نفسیات میں ہوتا ہے۔ ان دو حضرات نے مراقبے اور ذہنی یکسوئی کے ذریعے جذباتی اور نفسیاتی مسائل کو حل کرنے پر بہت کام کیا تھا۔ ساٹھ اور ستر کی دہائی میں ان کی کتب کی بہت ڈیمانڈ ہوتی تھی۔ اُس دور میں خط و کتابت کے ذریعے رہنمائی فراہم کی جاتی تھی۔ رئیس امروہوی کی مشہور کتب میں "مراقبہ، توجہات، نفسیات و ما بعد نفسیات، ہپنا ٹزم، عجائب نفس اور لے سانس بھی آہستہ" بہت مشہور ہیں۔  جبکہ علامہ شاد گیلانی کی مشہور کتب میں ارتکاز توجہ، سانس اور ہپناٹزم کا مکمل نصاب وغیرہ شامل ہیں۔

 

  

متعلقہ عنوانات