افسانہ

گڑھی سےابھرتا سورج

قاضی سلطان کا سیدھا ہاتھ اتنی شدّت سے ہوا میں بلند ہوا کہ اگر وہ ان کے بھانجے کے منہ پر گرتا تو یقیناا س کے پورے دانت زمین پر ہوتے ، لیکن ہاتھ اوپر ہوا ہی میں معلق رہ گیا اور پھران کی تینانگلیاں اور انگوٹھا ہتھیلی میں گھڑی ہوگئے اور ا نگشت شہادت آسمان کی طرفاٹھ گئی ۔ ٹھیک اسی وقت ...

مزید پڑھیے

یہ تیرے پر اسرار بندے

اس کے دماغ میں انجیل مقدس کے الفاظ گونج رہے تھے ، ’’ بدن میں ایک ہی عضو نہیں ، بلکہ بہت سے ہیں ، اگر پاؤں کہے چونکہ میں ہاتھ نہیں اس لیے بدن کا نہیں ، تو وہ اس سبب سے بدن سے خارج تونہیں ، اور گر کان کہے چونکہ میں آنکھ نہیں اس لیے بدن کا نہیں، تو کیا وہ بدن سے خارج ہوگیا؟ نہیں ، اگر ...

مزید پڑھیے

شرا تری تو ۔۔۔ شرا تری تو

آج بھی وہی خبریں تھیں ۔ بوڑھے غفور شاہ نے اخبار کو آنکھوں کے سامنے سے ہٹایا اور کان سے چشمے کی ڈوری کاپیچ کھول کراسے محراب میں رکھ دیا تو سامنے بیٹھے ہوئے شفیع ڈار کی آنکھیں حیرت سے پھیل گئیں اوراس نے تعجب سےان کی طرف دیکھا ، ’’ آزبوز نا ایوانہ کھبری ؟ ‘‘ (کیا آج خبریں نہیں ...

مزید پڑھیے

بھور بھئی جاگو

وہ اپنے آفیس، آثار قدیمہ کے ٹیرس پر آنکھوں پر دور بین لگائے ایلورہ کی پہاڑیوں کا جائزہ لے رہا تھا کہ اچانکاس کی نظروں میں پہاڑ کی بلندی سے غار کے دامن پر گرتے ہوئے آبشار پر ٹھہر گئیں۔ سورج غروب ہونے کی تیاریوں میں تھا اوراس کی نرم سنہری کرنیں زمین سے وداعی حکم کی منتظر تھیں۔ ...

مزید پڑھیے

بیچ بھنور ندیا گہری

اقبا ل صا حب نے اخبار کی سرخی پڑھنے کے بعد پوری خبر کوپڑھنا بھی ضروری نہیں سمجھا اوراسے غصے سے کتابوں کے ریکٹ کی طرفاچھال دیا، اور سوچنے لگے، حد ہو گئی اب تو ایسا لگتا ہے مسلمانوں سے ان کا اللہ بالکل ہی روٹھ گیا ہے اورانھیں آر ایس ایس کے حوالے کرکے بے فکر ہو گیا ہے۔ ٹھیک اسی وقت ...

مزید پڑھیے

پیپل کی چھئیاں

شاستری واڑے کے صحن کی سب سے اونچی دیوار کے بیچوں بیچ پھر ایک بار پیپل کا پودا نکل آیا تھا اور بارہ برس کا وجئے شاستری ایک بڑی سی سیڑھی لگائےاسےاکھاڑنے کی کوشش میں لگا ہواتھا۔ سیڑھی کے پاس کھڑااس کا پانچ برس کاچھوٹا بھائی اجئے شاستری موتی چور کا لڈّو کھانے میں مست تھاکہ ماں کی ...

مزید پڑھیے

یہ عشق نہیں آساں

فضل محمد یہاں جب سے آیا پیدل ہی گھوم رہا تھا۔ شہر کی گلیوں میں اس کے بچپن کا ایک ایک لمحہ جیسے زندہ ہوتا جارہا تھا۔ کبھی وہ کسی نکڑ پر آنکھیں بند کرکے کھڑا ہوجاتا اور ماضی کسی دریا کے تیز دھارے کے ماننداچھلتا کودتااس کی آنکھوں سے بہہ جاتا۔ وہ آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر شناسا چہروں کو ...

مزید پڑھیے

شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں

اس کی آنکھیں مکمل طور پر نیلی ہوچکی تھیں۔ مجھے خوف محسوس ہوا یہ اس کی آنکھوں کا رنگ کیسے بدل گیا؟ اس نے اپنا ہاتھ میری طرف بڑھایا میں نے اسے تھام لیا سرد برفاب ہاتھ جس کی نیلی رگیں تن گئی تھیں۔ ایک سرد لہر میرے پورے وجود میں دوڑ گئی۔ میں نے گھبرا کر اس سے ہاتھ چھڑایا۔ اور پوچھا، ...

مزید پڑھیے

نیم لاش

شہر اس کی نگاہوں کے کینوس پر شہر کی اونچی عمارتیں ابھرنے لگی تھیں – وہ درخت کے سائے میں آرام کرنے بیٹھ گیا- گاڑیوں میں خون سے لت پت اور نیم زندہ لوگوں کو لے جایا جا رہا تھا-اور ان پر نصب بندوقیں چاروں طرف جھانک رہی تھیں – تیز دھوپ سے پوری فضا گرم ہو گئی تھی- اسے پیاس لگ گئی لیکن ...

مزید پڑھیے

گلاس

ایک دن وہ آفس میں آ کر اطمینان سے بیٹھا تو اسے پیاس کا احساس ہوا – اس نے سامنے رکھے گلاس کا پانی پی لیا اور پھر چپراسی سے ایک گلاس پانی لانے کے لئے کہا – اس کے ساتھ ہی اس کی سکریٹری مانسی بھی آئی تھی جو میز کی دوسری طرف بیٹھ گئی – مانسی کی نظر قلمدان پر لگے ایک قلم پر بیٹھے ایک ...

مزید پڑھیے
صفحہ 86 سے 233