افسانہ

ڈائن

جی، میں نے اپنے ڈاکٹری کے پیشے میں بہت سے لوگوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتے دیکھا ہے۔ جی۔ ان میں چند اموات سے میں کافی متاثر بھی ہوا ہوں۔ جی۔ ان میں سب سے زیادہ ایک ایسی موت سے ہوا کہ وہ شخص تب تک نہیں مرا جب تک بیمار تھا لیکن جیسے ہی میں اس کے اندر کے زہر کو نکال لینے میں کامیاب ...

مزید پڑھیے

انتہائی نگہداشت

میرا شک یقین میں بدلتا جارہا ہے۔ ڈگڈگی بجانے والا اب خود بھی تھک چکا ہے۔ میرے مٹی کے ڈھیر بدن میں اب اوپر والے کے اشاروں پہ ناچنے کی سکت نہیں رہی۔ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں پھرتی سے ادھر ادھر بھاگتے سفید کوٹوں کے چہروں پہ پھیلتی مایوسی دیکھ کر مجھے اک گونہ کامرانی کا ...

مزید پڑھیے

نمک کا داروغہ

(۱) جب نمک کا محکمہ قائم ہوا اور ایک خدا داد نعمت سے فائدہ اٹھانے کی عام ممانعت کردی گئی تو لوگ دروازہ صدر بند پا کر روزن اور شگاف کی فکر کرنے لگے۔ چاروں طرف خیانت، غبن اور تحریص کا بازار گرم تھا۔ پٹوار گری کا معزز اور پر منفعت عہدہ چھوڑ چھوڑ کر لوگ صیغہ نمک کی بر قندازی کرتے تھے۔ ...

مزید پڑھیے

اندھیر

ناگ پنچمی آئی، ساٹھے کے زندہ دل نوجوانوں نے خوش رنگ جانگھیے بنوائے اکھاڑے میں ڈھول کی مرد انہ صدائیں بلند ہوئیں قرب و جوار کے زور آزما اکھٹے ہوئے اور اکھاڑے پر تمبولیوں نے اپنی دکانیں سجائیں کیوں کی آج زور آزمائی اور دوستانہ مقابلے کا دن ہے عورتوں نے گوبر سے اپنے آنگن لیپے اور ...

مزید پڑھیے

کفن

(۱) جھونپڑے کے دروازے پر باپ اور بیٹا دونوں ایک بجھے ہوئے الاؤ کے سامنے خاموش بیٹھے ہوئے تھے اور اندر بیٹے کی نوجوان بیوی بدھیا دردِ زہ سے پچھاڑیں کھا رہی تھی اور رہ رہ کر اس کے منہ سے ایسی دلخراش صدا نکلتی تھی کہ دونوں کلیجہ تھام لیتے تھے۔ جاڑوں کی رات تھی، فضا سناٹے میں غرق۔ ...

مزید پڑھیے

نوک جھونک

بیویمیں درحقیقت بد نصیب ہوں ورنہ کیوں مجھے روز ایسے نفرت انگیز مناظر دیکھنے پڑتے۔ افسوس تو یہ ہے کہ یہ مجھے دیکھنے ہی نہیں پڑتے بلکہ بدنصیبی نے ان کو میری زندگی کا جزو خاص بنادیا ہے۔ میں اس عالی ظرف برہمن کی لڑکی ہوں جس کا احترام بڑی بڑی ہندو مذہبی سوسائٹیوں میں کیا جاتا ہے، جو ...

مزید پڑھیے

پوس کی رات

(۱) ہلکو نے آ کر اپنی بیوی سے کہا، ’’شہنا آیا ہے لاؤ جو روپے رکھے ہیں اسے دیدو کسی طرح گردن تو چھوٹے۔‘‘ منی بہو جھاڑو لگا رہی تھی۔ پیچھے پھر کر بولی، ’’تین ہی تو روپے ہیں دیدوں، تو کمبل کہاں سے آئے گا۔ ماگھ پوس کی رات کھیت میں کیسے کٹے گی۔ اس سے کہہ دو فصل پر روپے دیں گے۔ ...

مزید پڑھیے

پنساری کا کنواں

بسترِ مرگ پر پڑی گومتی نے چودھری ونایک سنگھ سے کہا، ’’چودھری میری زندگی کی یہی لالسا تھی۔‘‘ چودھری نے سنجیدہ ہوکر کہا، ’’اس کی کچھ چنتا نہ کرو کاکی۔ تمھاری لالسا بھگوان پوری کریں گے۔ میں آج ہی سے مزدوروں کو بلا کر کام پر لگائے دیتا ہوں۔ دیو نے چاہا تو تم اپنے کنویں کا پانی ...

مزید پڑھیے

حق کی فکر

ٹامی یوں دیکھنے میں توبہت تگڑاتھا۔ بھونکتاتو سننے والوں کے کانوں کے پردے پھٹ جاتے۔ ڈیل ڈول بھی ایسا تھاکہ اندھیری رات میں اس پرگدھے کاشبہ ہوتا لیکن اس کی دلیری کسی معرکے میں کبھی ظاہر نہ ہوتی تھی۔ دوچار بار جب بازار کے لیڈروں نے اسے للکارا تو وہ جسارت کامزہ چکھانے کےلئے میدان ...

مزید پڑھیے

عیدگاہ

(۱) رمضان کے پورے تیس روزوں کے بعد آج عید آئی۔ کتنی سہانی اور رنگین صبح ہے۔ بچے کی طرح پر تبسم، درختوں پر کچھ عجیب ہریاول ہے۔ کھیتوں میں کچھ عجیب رونق ہے۔ آسمان پر کچھ عجیب فضا ہے۔ آج کا آفتاب دیکھ کتنا پیارا ہے گویا دنیا کو عید کی خوشی پر مبارکباد دے رہا ہے۔ گاؤں میں کتنی چہل پہل ...

مزید پڑھیے
صفحہ 87 سے 233