افسانہ

ترک رسوم

دیہی امریکہ میں وہ سب سہولتیں موجود ہیں جنہیں ہم صرف شہروں کا حق سمجھتے ہیں۔ صاف پانی، بجلی، پکی سڑک، اسکول، کالج سینیما، پارک اور معالجے کی سہولیات، سب کچھ ہی ہوتا ہے۔ بس نہیں ہوتا تو آدمیوں کا وہ جنگل جو بڑے شہروں کا خاصہ ہے۔ یہ دیہات اور قصبے یا تو کسی جامعہ کے اطراف میں بس ...

مزید پڑھیے

دیوتا کی مسکراہٹ

چند بے ہنگم سیٹیوں اور مشینی گڑگڑاہٹ کے ساتھ جہاز نے ساحل کو خیرباد کہا۔ اس کے عظیم الجثہ دانت سمندر کا سینہ چیرنے لگے جیسے وہ کوئی بڑا موٹا مہاجن ہے جو اب اپنے غریب قرضدار کا سارا لہو پئے بغیر چین نہیں لے گا۔ بڑی بڑی موجیں اس کے قدموں سے لپٹیں گویا اسے اس بے رحمی اور ستمگری سے ...

مزید پڑھیے

دھنک

صبح کاذب سے آسمان پر بادل چھائے ہوئے تھے اور دم بدم ان کی سیاہی بڑھتی جارہی تھی، یہاں تک کہ طلوع آفتاب کی جھلکیاں بھی کالی گھٹاؤں کے پردے میں روپوش ہوگئیں۔ پہلے، مینہ رقاصہ کے گھنگھرؤں کی طرح رم جھم رم جھم برستا رہا، لیکن تھوڑی دیر بعد تیز ہوگیا، اتنا تیز کہ جل تھل بھر گیے، ندی ...

مزید پڑھیے

اکیلا درخت

دوگھنٹے کی مسلسل بارش کے بعد مطلع بالکل صاف ہوگیا اور چودہویں رات کی چاندنی میں مری کی دور دور تک پھیلی ہوئی پہاڑیاں دوشیزگانِ بہار کی مانند حسین اور دلفریب نظر آنے لگیں۔ ان کے نشیب میں تروتازہ گھاٹیاں اور خوب صورت قطعات تھے جہاں پہاڑی غلہ کی ہری بھری فصلیں تیار کھڑی تھیں اور ...

مزید پڑھیے

نیا راستہ

اس نے مُثنّیٰ(Duplicate) چابی سے فلیٹ کا دروازہ کھولا اور اندر داخل ہو گئی۔ دروازہ بند کیا اور تھوڑی دیر اُس سے پیٹھ لگا کر کھڑی رہی۔چاروں طرف گہرا اندھیرا تھا۔ اندر اور باہر کی تاریکی نے مل کر اُسے پریشان کر دیا۔ وہ اس تاریکی سے باہر آنے کے لیے چھٹپٹانے لگی۔ اُس نے ہاتھ بڑھا کر بجلی ...

مزید پڑھیے

وہ خواب

ایسا محسوس ہوا کہ پہاڑ کی بلندی سے اُسے کسی نے نیچے ڈھکیل دیا ہو۔ وہ گرتی چلی جا رہی تھی۔ زمین پر لگنے سے پہلے ہی اُس کی آنکھ کُھل گئی۔ اپنے بھاری پپوٹوں کو دھیرے دھیرے کھولتے ہوئے اُس نے دیکھنے کی کوشش کی۔ چاروں طرف گہرا اندھیرا تھا۔ کچھ دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ کیا وہ خواب دیکھ ...

مزید پڑھیے

سفرہے شرط...

بشارت حسین کا ریٹائرمنٹ پچھلے کئی ہفتوں سے موضوعِ بحث بناہواتھا وہ خود بھی کئی دنوں سے اپنی سبکدوشی کے بارے میں ہنس ہنس کر بڑے حوصلے کا اظہار کررہا تھا مگر اندر ہی اندر ایک اُداسی اور بوجھل پن کااحساس تھا ۔ اللہ اللہ کرکے وہ دن آہی گیا جب بشارت حسین اپنی تیس سالہ ملازمت کے بعد ...

مزید پڑھیے

گھر جنّت

امتیاز کو یونیورسٹی میں لکچرارہوئے دوسال بیت گئے تھے ۔ ہوسٹل کاکمرہ چھوڑکر اس نے یونیورسٹی کیمپس سے ملحق آبادی والے علاقے میں ایک چھوٹا ساگھر کرائے پرلے لیاتھا ۔اسے مستقل تقرری کا پروانہ بھی مل چکا تھا۔ نوکری ملنے کے بعد ضرورت بیوی کی ہوتی ہے۔ جس کا اسے انتظار تھا۔ یونیورسٹی ...

مزید پڑھیے

رام دین

وصیت کے مطابق زنگ آلود صندوق کوٹھری کے باہر لایا جاچکاتھا ۔ ستّار تالا کھولنے کے لئے موجود تھا ۔ پُتّن ٹیلر کفن لا چکے تھے ۔کاٹھی باندھنے والا بھی موجود تھا۔ مردہ جسم پر کئی لوٹے پانی ڈالا گیا، اور اسے جہاز پر چت ڈال کر باندھ دیا گیا۔ مجمع حیرت واستعجاب میں ڈوبا ہواتھا ۔ سبھی کے ...

مزید پڑھیے

کڑی دھوپ کا سفر

سبھی کے دل دھڑک رہے تھے۔ برات آنے میں دو گھنٹے باقی تھے۔ دادی نے تمام رات مُصلّے پر گزاردی تھی۔ امّی کو کسی بات کی سُدھ بُدھ نہ تھی۔ ابّو اور اشرف کے ہاتھ پاؤ ں پھولے ہوئے تھے۔ سب کا م میں مصروف تھے مگر سب کے دل سہمے ہوئے تھے۔ خدا کر ے سب ٹھیک رہے اورحمیراخوشی خوشی رُخصت ہو جائے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 48 سے 233