لذت درد الم ہی سے سکوں آ جائے ہے
لذت درد الم ہی سے سکوں آ جائے ہے دل مرا ان کی نوازش سے تو گھبرا جائے ہے گرچہ ہے طرز تغافل پردہ دار راز عشق پر ہم ایسے کھوئے جاتے ہیں کہ وہ پا جائے ہے بزم میں میرے عدو ہیں ان سے ان کا ارتباط ایسا منظر کب مری آنکھوں سے دیکھا جائے ہے دل کی دل ہی میں رہی یہ حسرت دیدار بھی میری نظریں ...