جا رہی ہے بہار پھولوں کی
جا رہی ہے بہار پھولوں کی ہے قبا تار تار پھولوں کی سینچئے پہلے خون دل سے چمن دیکھیے پھر بہار پھولوں کی ان کے ہونٹوں پہ مسکراتی ہے مسکراہٹ ہزار پھولوں کی کس قدر تلخ یہ حقیقت ہے ہم نشینیٔ خار پھولوں کی جس کو کہتے ہیں ہم بہار و خزاں وہ تو ہے جیت ہار پھولوں کی سچ بتا کیوں خموش ہے ...