بے خبر ہوں ہوش کا عالم نہیں

بے خبر ہوں ہوش کا عالم نہیں
یہ بھی کچھ اس کی عنایت کم نہیں


میرے ہونٹوں پر تبسم دیکھ کر
کیوں سمجھتے ہو کہ دل میں غم نہیں


شان غم اس میں نہیں آنسو بہیں
قہقہے بھی آنسوؤں سے کم نہیں


جل اٹھا ہے دل میں اک ایسا چراغ
روشنی جس کی کبھی مدھم نہیں


چشم شاعر چشم ہے نرگس نہیں
اس کا حاصل خون ہے شبنم نہیں


طاہرہؔ جس میں نہ ہو سوز دروں
صرف اک حیوان ہے آدم نہیں