شاعری

کھڑکھڑاتا ایک پتہ جب گرا اک پیڑ سے

کھڑکھڑاتا ایک پتہ جب گرا اک پیڑ سے سوتے گہری نیند پنچھی پھڑپھڑا کر اڑ چلے جل بجھی یادوں نے جب آنکھوں میں اک انگڑائی لی ادھ جلے کاغذ پہ پیلے حرف روشن ہو گئے بین جب بجنے لگی سویا مدن بھی جاگ اٹھا زہر لہرانے لگا خوابوں میں ہر اک سانپ کے لمحہ لمحہ ٹوٹ کر بہنے لگی مدت کی نیند رفتہ ...

مزید پڑھیے

مجھ کو تنہا جو پا رہی ہے رات

مجھ کو تنہا جو پا رہی ہے رات خوف سے سہمی جا رہی ہے رات کس کی یادوں کی چاندنی چٹکی کس لیے جگمگا رہی ہے رات کون یاد آ گیا ہے پچھلے پہر جاتے جاتے پھر آ رہی ہے رات ہر طرف ہے سکوت غم طاری داستاں کیا سنا رہی ہے رات غمزدہ دل ہے اور بھی غمگیں گیت کیا گنگنا رہی ہے رات دل کے صحرا میں ...

مزید پڑھیے

جمال و حسن کی وہ انجمن میں کیا بیٹھے

جمال و حسن کی وہ انجمن میں کیا بیٹھے متاع ہوش و خرد ہی کو جو گنوا بیٹھے جنہیں ادب سے علاقہ نہ فکر و فن سے لگاؤ ہماری بزم میں ایسے بھی لوگ آ بیٹھے کبھی بزرگوں سے میراث میں جو پائی تھی وہ ساری قدریں وہ تہذیب ہم بھلا بیٹھے میں سوچتا ہوں وہ انسان ہیں کہ حیواں ہیں ہیں کون جو نہ کبھی ...

مزید پڑھیے

جنوں کے عہد میں آوارہ کو بہ کو ہونا

جنوں کے عہد میں آوارہ کو بہ کو ہونا بغیر مشک کے سانسوں کا مشک بو ہونا اسی نے چاہا نگاہوں کے روبرو ہونا وگرنہ سہل نہ تھا اس سے گفتگو ہونا عبا قبا کے لیے تو یہ بات ممکن ہے جگر کے چاک کا ممکن نہیں رفو ہونا نہ جانے کب سے ہے حیرت زدہ بنائے ہوئے اس ایک سو کا نگاہوں میں چار سو ...

مزید پڑھیے

آبادیوں میں کھو گیا صحراؤں کا جنون

آبادیوں میں کھو گیا صحراؤں کا جنون شہروں کا جمگھٹوں میں گیا گاؤں کا سکون حالات کے اسیر ہوئے مسخ ہو گئے چہرے پہ جن کے دوڑتا تھا نازکی کا خون تہذیب نو کی روشنی میں جل بجھے تمام ماضی کی یادگار مرے علم اور فنون بے چین زندگی کے تقاضے عجیب ہیں پھر اس جگہ چلیں جہاں کھو آئے ہیں ...

مزید پڑھیے

میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں

میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں دھوپ کی بارش ہے لیکن دور تک سایہ نہیں پی لیا جام شہادت سارے اہل بیت نے پر یزیدی لشکروں کو رحم تک آیا نہیں فقر بھی دیکھیں ذرا خاتون جنت کا جناب اپنے کاموں کے لیے رکھا کوئی دایہ نہیں وہ بھٹکتے ہیں جہالت کے اندھیروں میں یہاں پاس جن کے علم کا ...

مزید پڑھیے

قصد کرتا ہے بگولوں سے لپٹ جانے کا

قصد کرتا ہے بگولوں سے لپٹ جانے کا کتنا دلچسپ یہ انداز ہے دیوانے کا بڑھ گیا حد سے جنوں آپ کے دیوانے کا وقت اب آ گیا پردے سے نکل آنے کا لفظ کن سے کہیں تخلیق دو عالم ہوتی حسن انداز تھا یہ آپ کے فرمانے کا سوز الفت سے جلے دونوں برابر لیکن شمع بدنام ہے اور نام ہے پروانے کا دل اقبالؔ ...

مزید پڑھیے

جمال تیرا ترا حسن آئنہ تیرا

جمال تیرا ترا حسن آئنہ تیرا خلاف ہو کے بھی کوئی کرے گا کیا تیرا ہوا چمن میں بکھیر آتی ہے تری خوشبو کبھی ہواؤں سے کوئی نہ بس چلا تیرا مری زبان نے پایا ہے آبلوں کا خراج جو بھول کے بھی کبھی نام لے لیا تیرا جو اب بھی رکھے ہے زندہ لہو کی قیمت کو ہے معرکوں میں فقط ایک معرکہ تیرا یوں ...

مزید پڑھیے

غیر پر ظلم مرے ہوتے یہ کیا ہوتا ہے

غیر پر ظلم مرے ہوتے یہ کیا ہوتا ہے دیکھیے دیکھیے پر تیر خطا ہوتا ہے دل کا خوں تم نے کیا خون کا پانی غم نے اب تپ غم سے وہ پانی بھی ہوا ہوتا ہے ڈوبنے والے پہنچ جائیں گے ساحل پہ خبر دامن موت پہ سب حال لکھا ہوتا ہے آپ اچھے ہیں مگر آپ کا یہ ناز برا ایک سے ایک زمانے میں سوا ہوتا ہے پیکر ...

مزید پڑھیے

طور اپنا ہے الگ ایں سے الگ آں سے الگ

طور اپنا ہے الگ ایں سے الگ آں سے الگ گو کسی طور نہیں حکمت یزداں سے الگ زیست اک اور بھی ہے قید رگ جاں سے الگ صبح تاباں سے جدا شام غریباں سے الگ ظلمت شب کی طرح نور شبستاں سے الگ غم دوراں سے الگ عشق نگاراں سے الگ گر ترے واسطے دل دھڑکے تو زندہ تو ہے دل کی آواز ہے آواز پریشاں سے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 33 سے 4657