شاعری

سن مرے دل کی ذرا آواز دوست

سن مرے دل کی ذرا آواز دوست اے مرے محسن مرے ہم راز دوست دل میں ہے اک وحشت کرب و بلا تو مرے سینے میں بجتا ساز دوست جو تپش سورج کی سہہ سکتے نہیں وہ کیا کرتے نہیں پرواز دوست درد سہنے میں جنہیں لذت ملی پا سکے وہ لوگ ہی اعجاز دوست زندگی بھر جو نہ بھر پائے کبھی بخش تو اس زخم کا اعزاز ...

مزید پڑھیے

میں اپنے اشک میں خود کو بھگو رہا ہوں ابھی

میں اپنے اشک میں خود کو بھگو رہا ہوں ابھی خطا کو اشک ندامت سے دھو رہا ہوں ابھی مجھے نہ چاہئے تکیہ کسی بھی تکیے کا میں ماں کے ہاتھ پہ سر رکھ کے سو رہا ہوں ابھی مرے مزاج سے نفرت رہی ہے سورج کو میں ہم کلام جو جگنو سے ہو رہا ہوں ابھی کسی بھی حال میں سودا ضمیر کا نہ کرو میں ارض نو میں ...

مزید پڑھیے

میں نے خود کو جو ہے کیا خاموش

میں نے خود کو جو ہے کیا خاموش درد بھی ہو گیا مرا خاموش جب مرے پاؤں میں تھکن نہ ملی ہو گیا میرا راستہ خاموش دے رہی تھی صدا محبت کی ہو گئی ہے وہی صبا خاموش اس کو سارے جواب ملتے تھے میں سوالوں پہ جب رہا خاموش زور طوفاں نے سب لگا ڈالا پر ہوا نہ مرا دیا خاموش بولنا میں بھی چاہتا تھا ...

مزید پڑھیے

ہمارے گاؤں کی باتیں نرالی ہی نرالی ہیں

ہمارے گاؤں کی باتیں نرالی ہی نرالی ہیں کہیں ٹکر نہیں اس کا سکونت میں سہولت میں نہ سر پہ چھت کا سایہ ہے نہ کھانے کو کوئی روٹی کوئی انساں نہیں دکھتا حقیقت میں فضیلت میں ہوئے ہیں فیصلے جھوٹے رہے وعدے ادھورے سے بہت بدلاؤ دیکھا ہے عدالت میں سیاست میں فقط دو وقت ہے ایسا جہاں ماں رو ...

مزید پڑھیے

عزت مجھے ملی ہے بہت التجا کے بعد

عزت مجھے ملی ہے بہت التجا کے بعد در پہ گیا نہ غیر کے رب کی عطا کے بعد اچھا ہوا کہ آرزو پوری نہیں ہوئی نکھری ہماری خواہشیں اپنی قضا کے بعد کرنے لگیں گے راہ میں جگنو بھی روشنی سورج جو ڈوب جائے گا ختم ضیا کے بعد ہر بے وفا نے آشیاں اپنا بدل دیا تنہا رہا ہوں شہر میں ذکر وفا کے ...

مزید پڑھیے

آئینوں کے لئے یہ بات سعادت کی ہے

آئینوں کے لئے یہ بات سعادت کی ہے ان کو بھی آج تمنا تری صورت کی ہے ہو مبارک تمہیں ملکوں پہ حکومت یارو ہم نے اخلاق سے ہر دل پہ حکومت کی ہے شوق سے اہل سیاست نے سنیں ہیں باتیں کیسے سمجھیں گے مگر بات شرافت کی ہے منتخب جن کو کیا عرض تمنا کے لئے ان ہی لفظوں نے مرے ساتھ بغاوت کی ہے میں ...

مزید پڑھیے

جو چوٹ کھانے سے ڈر رہے ہیں

جو چوٹ کھانے سے ڈر رہے ہیں وہی شجر بے ثمر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں مجھے ڈرانا جو میرے زیر اثر رہے ہیں جنہیں سکھایا تھا ہم نے اڑنا وہ پر ہمارے کتر رہے ہیں سنا ہے وہ اب تو گفتگو بھی ہمارے لہجے میں کر رہے ہیں پرندے شہرت کے رفتہ رفتہ بلندیوں سے اتر رہے ہیں وہ آ رہے ہیں خبر چلی ہے سبھی ...

مزید پڑھیے

دل مرا مائل آرزو ہو گیا

دل مرا مائل آرزو ہو گیا جب مرے یار کے روبرو ہو گیا دامن دل مرا چاک تھا یک بیک ان کی نظر کرم سے رفو ہو گیا وہ جسے میں نے دیکھا نہیں تھا کبھی آج وہ ہی مری جستجو ہو گیا خوب دل سے سنیں اس نے باتیں مری آج میں لائق گفتگو ہو گیا جب تصور میں تصویر یار آ گئی اک اجالا مرے چار سو ہو گیا بے ...

مزید پڑھیے

اہل جنوں سا کام کسی نے نہیں کیا

اہل جنوں سا کام کسی نے نہیں کیا صحراؤں میں قیام کسی نے نہیں کیا غالب تھے دشمنوں پہ مگر اہل ظرف تھے اقدام انتقام کسی نے نہیں کیا محفل میں کوئی صاحب حسن نظر نہ تھا پردے کا اہتمام کسی نے نہیں کیا سب لوگ مقتدی ہیں دماغوں کے آج کل اس قلب کو امام کسی نے نہیں کیا دنیا کی لذتوں میں ...

مزید پڑھیے

راہ میں میری اگر آئے تو مر جائیں گے آپ

راہ میں میری اگر آئے تو مر جائیں گے آپ کیا مجھے یوں ہی نظر انداز کر جائیں گے آپ ایک پل آسودگی کا ایک لمحہ عشق کا مجھ سے ہم آغوش ہوتے ہی نکھر جائیں گے آپ سطح پر مجھ کو چھلکنے کی نہ دعوت دیجئے ایک قطرہ بھی اگر ٹپکا تو بھر جائیں گے آپ اک ادا معصومیت اور ایک تہمت معصیت کب تلک بچتے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2903 سے 4657