شاعری

لفظوں کو سجا کر جو کہانی لکھنا

لفظوں کو سجا کر جو کہانی لکھنا ہو ذکر لہو کا بھی تو پانی لکھنا اب عکس محبت بھی ہوا ہے کم یاب اس دور میں ہے کیسی گرانی لکھنا گو یاد ہے اب تک مجھے غم کا موسم پر ٹھیک نہیں دل کی کہانی لکھنا رفتار ہوا تیز ہوئی ہے کہ نہیں یہ دیکھ کے پانی کی روانی لکھنا پیری کے نگر میں تو ہے کہرام ...

مزید پڑھیے

جیتے جی آرام نہ آیا

جیتے جی آرام نہ آیا مرنا بھی کچھ کام نہ آیا مے اپنی مے خانہ اپنا ہم تک دور جام نہ آیا درد نے کیا کیا پہلو بدلے لب پہ کسی کا نام نہ آیا برق سے تھا کیا دور نشیمن اس کا تڑپنا کام نہ آیا کہہ گئی نظریں غم کا فسانہ ضبط پہ کچھ الزام نہ آیا مے نہ ملی گر پی لیے آنسو میں کبھی تشنہ کام نہ ...

مزید پڑھیے

چمن محفوظ ہوگا میری دنیا مٹ گئی ہوگی

چمن محفوظ ہوگا میری دنیا مٹ گئی ہوگی جہاں بجلی کو گرنا تھا وہیں بجلی گری ہوگی کہاں تک جبر کرتا دل پہ آخر میں بھی انساں ہوں طبیعت پھر طبیعت ہے کبھی گھبرا گئی ہوگی بدل جائے جو میر کارواں کیا فرق پڑتا ہے اگر جادہ وہی ہوگا تو منزل بھی وہی ہوگی خزاں کا دور ہوگا موسم گل جا چکا ...

مزید پڑھیے

غم دل کو بہار بے خزاں کہنا ہی پڑتا ہے

غم دل کو بہار بے خزاں کہنا ہی پڑتا ہے محبت کو حیات جاوداں کہنا ہی پڑتا ہے نگاہیں حال دل کی ترجمانی کر ہی دیتی ہیں خموشی کو بھی اک دن داستاں کہنا ہی پڑتا ہے غبار راہ رہ جاتا ہے پیچھے چھوٹ کر لیکن اسے پھر بھی نشان کارواں کہنا ہی پڑتا ہے یہ مانا وہ جفا پرور ہے ظالم ہے ستم گر ہے مگر ...

مزید پڑھیے

چاند گم صم چمکتا ہوا اور میں

چاند گم صم چمکتا ہوا اور میں یاد کا باب کھلتا ہوا اور میں کچھ عجب سا تھا منظر گئی رات کا دور گھڑیال بجتا ہوا اور میں ہانپتا کانپتا شہر کا راستہ داستاں اپنی کہتا ہوا اور میں کوئی سنتا نہیں شور تنہائی کا ایک دل ہے دھڑکتا ہوا اور میں مختلف ہوکے بھی ایک جیسے لگے ایک بادل بھٹکتا ...

مزید پڑھیے

آگ تھی ایسی کہ ارماں جل گئے

آگ تھی ایسی کہ ارماں جل گئے دل کے کاغذ آنسوؤں میں گل گئے رنگ ہے خوشبو بھی ہے سایہ بھی ہے کس نگر اے پیڑ تیرے پھل گئے کھیت کی مٹی کو ویراں دیکھ کر گاؤں والے ڈھونڈنے بادل گئے سہ چکی سب دھوپ پانی کے عذاب زندگی آخر ترے کس بل گئے جاگتی آنکھیں تھیں اپنی اور ہم خواب کے آنگن میں پل دو پل ...

مزید پڑھیے

ملتے نہیں ہیں جب ہمیں غم خوار ایک دو

ملتے نہیں ہیں جب ہمیں غم خوار ایک دو پھرتے ہیں ہاتھ میں لیے اخبار ایک دو شوریدگئ سر کو میں روؤں گی تا بہ کے لا کر مجھے بھی دے کوئی دیوار ایک دو آنکھوں میں لا کے دیکھ تبسم کی روشنی جیتے ہیں تیری چشم کے بیمار ایک دو سمجھو ہے خوش نصیب وہ سارے جہان میں لائے جو ڈھونڈ کر کوئی غم خوار ...

مزید پڑھیے

ہنساتے ہیں مجھ کو رلانے سے پہلے

ہنساتے ہیں مجھ کو رلانے سے پہلے بنانے کی کوشش مٹانے سے پہلے رہا ہو کے اب کیا گلستاں کو جاؤں خزاں آ گئی میرے آنے سے پہلے تلاطم سے زور آزمانا پڑے گا سفینہ کو ساحل پہ لانے سے پہلے نہ بن جائے امید مایوس غم کو کوئی سوچ لے مسکرانے سے پہلے نہ پوچھ ان کی مخمور نظروں کا عالم سہارا ملا ...

مزید پڑھیے

رات کب عازم سفر نہ ہوئی

رات کب عازم سفر نہ ہوئی وقت کی بات تھی سحر نہ ہوئی جس سے تقدیر اپنے بس میں ہو ایسی تدبیر عمر بھر نہ ہوئی راہبر کب ہوا نہ تیرا خیال کب تری یاد ہم سفر نہ ہوئی درد اٹھا بد نصیب دل بیٹھا یہ تو سب کچھ ہوا سحر نہ ہوئی ان کو دیکھا ٹپک پڑے آنسو داستاں اور مختصر نہ ہوئی دو جہاں دور تھے ...

مزید پڑھیے

غم کون و مکاں ہے اور میں ہوں

غم کون و مکاں ہے اور میں ہوں نشاط جاوداں ہے اور میں ہوں قفس میں بھی مزے میں کٹ رہی ہے خیال آشیاں ہے اور میں ہوں کہاں کا راہبر اور کیسی منزل غبار کارواں ہے اور میں ہوں چمن ہے فصل گل ہے چاندنی ہے حدیث دلبراں ہے اور میں ہوں نگاہ برق ہے اور آشیاں ہے نگاہ باغباں ہے اور میں ہوں مآل ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1103 سے 4657