شاعری

ہر قدم منزل بے نشاں کی طرف

ہر قدم منزل بے نشاں کی طرف یعنی اک لمحۂ امتحاں کی طرف گل نہیں میں اتارو مجھے چاک سے میں چلا کوئے شیشہ گراں کی طرف ہم کو احساس غربت ہوا کچھ سوا جب اٹھائی نظر آسماں کی طرف اپنی بے چارگی بے بسی کی خبر ہم نے بھیجی تو ہے لا مکاں کی طرف یار ہستی اٹھائے کوئی اور اب ہم چلے قریۂ جاوداں ...

مزید پڑھیے

مری دیوانگی جا کر یہ صحراؤں میں کہہ آئی

مری دیوانگی جا کر یہ صحراؤں میں کہہ آئی تمہارے کام آئے گی یہ میری آبلہ پائی صبا شبنم گل و لالہ نہیں کافی گلستاں میں چہکنے چہچہانے دو تو ہم سمجھیں بہار آئی تمہارے بن صنم ہر پل بڑا سونا سا لگتا ہے تمہاری راہ تکتی ہے مرے جیون کی انگنائی صبا کے دوش پر جیسے کلی کوئی کہیں چٹکے کسی ...

مزید پڑھیے

دستانے میں سنگ ہے بابا

دستانے میں سنگ ہے بابا فرزانوں کی جنگ ہے بابا سوچ کا درپن زنگ آلودہ من کا منظر تنگ ہے بابا حسرت خاک ہے پروانے کی ارماں ایک پتنگ ہے بابا ہر چہرہ دشمن لگتا ہے آئینوں میں زنگ ہے بابا جو گلشن یک رنگ سراسر وہ گلشن بے رنگ ہے بابا سیدؔ کو شاعر کہتے ہیں وہ تو ایک ملنگ ہے بابا

مزید پڑھیے

ہمیں تو حرف تمنا زباں پہ لانا ہے

ہمیں تو حرف تمنا زباں پہ لانا ہے یہ شعر اور یہ غزلیں تو بس بہانا ہے تمہارے ہاتھ کا پتھر کوئی نیا تو نہیں جبیں سے سنگ کا رشتہ بہت پرانا ہے ہو تیرے حسن کا جادو کہ میرا جوش طلب نشہ یہ دونوں کا اک دن اتر ہی جانا ہے وہ مشت خاک بدن ہو کہ جان کی خوشبو ہر ایک چیز کو اک دن بکھر ہی جانا ...

مزید پڑھیے

ستم تو کرتا ہے لیکن دعا بھی دیتا ہے

ستم تو کرتا ہے لیکن دعا بھی دیتا ہے مرا حریف مجھے حوصلہ بھی دیتا ہے ہے جس کا ایک تبسم قرار جاں اپنا اسی کا طرز تغافل رلا بھی دیتا ہے بجا کہ ہجر کا عالم عذاب ہے یارو مگر یہ عرصۂ فرقت مزا بھی دیتا ہے ہے دل نواز غضب کا مگر یہ شعلۂ عشق کبھی شگوفۂ دل کو جلا بھی دیتا ہے کبھی ہے موت ...

مزید پڑھیے

رنگ پریدہ زلف پریشاں

رنگ پریدہ زلف پریشاں چشم غزالاں حیراں حیراں گیسوئے مشکیں شب کی سیاہی صورت خنداں ماہ تاباں پہلی پہلی بار ملے تو وہ بھی ناداں ہم بھی ناداں ان کا وہ اظہار محبت تھوڑا ظاہر تھوڑا پنہاں ان کی حالت وقت رخصت ہونٹ لرزتے آنکھیں گریاں ان کا اچانک ترک تعلق مری شکست و ریخت کا ساماں مل ...

مزید پڑھیے

جان سے اپنی گزرتا کون ہے

جان سے اپنی گزرتا کون ہے سب کہا کرتے ہیں کرتا کون ہے ہے سبھی کو باغ جنت کی ہوس آتش دوزخ سے ڈرتا کون ہے دل کے ویرانے میں میرے شام سے روز یہ سجتا سنورتا کون ہے نیلگوں جھیلیں ہیں یا آنکھیں تری ڈوب کر ان میں ابھرتا کون ہے کچھ حسیں چہرے نظر آئے تو ہیں دیکھیے دل میں اترتا کون ہے خاک ...

مزید پڑھیے

خیال یار کا روشن جو ہے دیا نہ بجھا

خیال یار کا روشن جو ہے دیا نہ بجھا رہ حیات میں اس سے ہی ہے ضیا نہ بجھا جو پیاس ہی ہے مقدر مرا تو پھر ساقی پیالہ رہنے دے یہ تشنگی بڑھا نہ بجھا شب وصال ہے دم لے ذرا نمود سحر ٹھہر ابھی سے ستاروں کا سلسلہ نہ بجھا کبھی لگائی تھی تو نے جو دیدہ و دل میں ہے اختیار تجھے آگ یہ بجھا نہ ...

مزید پڑھیے

آرزوؤں کا حسیں پیکر تراش

آرزوؤں کا حسیں پیکر تراش اک سراب صبح کا منظر تراش اک گھروندا ریگ ساحل سے بنا برف کے پتھر سے اک دلبر تراش دیدۂ نمناک سے دریا بہا آہ شعلہ بار سے محشر تراش اس حصار ذات سے باہر نکل گنبد بے در میں تو اک در تراش بحر‌ عشرت میں صدف ملتا نہیں قطرۂ خوں ناب سے گوہر تراش تیغ زنگ آلود کو ...

مزید پڑھیے

ایسی ہوتی ہیں بعض تقدیریں

ایسی ہوتی ہیں بعض تقدیریں بہتے پانی پہ جیسے تحریریں ریت کے اک گھروندے جیسی ہیں آدمی کی جہاں میں تدبیریں ہم نے تو صرف خواب دیکھے تھے بس میں اپنے کہاں تھیں تعبیریں قصر زر میں سجی ہوئیں دیکھیں مفلسوں بے گھروں کی تصویریں میری قسمت میں ظلمتیں ساری اس کی مٹھی میں ساری تنویریں جی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1004 سے 4657