ادبی لطائف

منیر نیازی کے لیے مشورہ

نارنگ ساقی کے ہاں ایک دعوت میں منیر نیازی ، قتیل شفائی، مجتبیٰ حسین ، کیول سوری، سرور تو نسوی، کیلاش ماہر اور بہت سے دوسرے احباب جمع تھے ۔ شعرو شاعری کا سلسلہ شعروع ہوا ۔ سب لوگ سنا چکے تو قتیل شفائی نے منیر نیازی سے کہا۔’’کچھ سناؤ بھائی۔‘‘ چونکہ منیر نیازی سنانے کی حالت میں ...

مزید پڑھیے

قتیل کی پیروڈی

چند بے تکلف شعراء میں پیروڈیوں کا ذکر ہورہا تھا ۔ ایک صاحب کہنے لگے ۔ ’’پیرو ڈیوں میں اصل لطف یہ ہے کہ اصل شعر میں معمولی سے تصرف کے بعد مزاح پیدا کیا جائے۔‘‘ قتیل شفائی نے یہ سنا تو بولے: ’’میں آپ سے اتفاق کرتاہوں ۔ پیروڈی میں ایک آدھ لفظ کی ترمیم ہی سے نئی بات پیدا کرنی چاہئے ...

مزید پڑھیے

پنجابیوں سے شکایت

فلم اسٹار انل کپور کے ہاں ایک دعوت میں قتیل شفائی، اظہر جاوید اور جاوید اختر شریک تھے۔دوران گفتگو جاوید اختر قتیل سے کہنے لگے کہ پنجاب کے لوگوں نے اردو زبان کا بیڑہ غرق کردیا ہے ۔مثلاً ہم لوگ کہتے ہیں کہ ’’کھانا کھائیے ‘‘ اسی کو پنجاب کے لوگ کہیں گے ’’کھانا کھائیں ۔‘‘ اس پر ...

مزید پڑھیے

اسیر بے زنجیر

سوریا سے ایک شاعر اسیر تشریف لائے ۔ قتیل صاحب نے جو ان دنوں پاکستان رائٹرز گلڈ کے سکریٹری تھے ’ان کا استقبال کرتے ہوئے کہا’’پہلی دفعہ میں نے دیکھا ہے کہ’ اسیر ‘بے زنجیر بھی ہوتے ہیں۔‘‘اس پر اسیرؔ نے برجستہ جواب دیا: ’’میں نے بھی پہلا ’قتیل‘ دیکھا ہے جو قتل ہونے کے بعد بھی ...

مزید پڑھیے

ایک دن میں دو جنازے

ضیاء الحق قاسمی مدیر’’ظرافت‘‘ نے جنرل ضیاء الحق کی قصیدہ گوئی کے سلسلے میں ایک مجموعہ شائع کیا ۔ اختر انصاری اکبر آبادی کو دفنانے کے بعد قبرستان سے باہر نکلتے ہوئے قاسمی صاحب نے مشفق خواجہ کو کتاب پیش کی ۔ خواجہ صاحب نے کتاب کا ورق پلٹا اور واپس کرتے ہوئے کہا۔ ’’ضیا صاحب ! ...

مزید پڑھیے

کتابوں کی غرقابی

جگن ناتھ آزاد مشفق خواجہ سے ملنے گئے تو بات چیت میں بار بار اپنی کتابوں کی غرقابی کا تذکرہ بڑے دردناک انداز میں کرتے رہے اور یہ بھی کہتے رہے۔ ’’اس میں نہ صرف مطبوعہ کتابیں ضائع ہوئیں بلکہ کچھ غیر مطبوعہ تصانیف کے مسودے بھی برباد ہوگئے ۔‘‘ خواجہ صاحب جب آٹھ دس دفعہ سیلاب کی ...

مزید پڑھیے

جو کہہ دیا سو کہہ دیا

ایک بار ایک آدمی نے ملا جی سے پوچھا۔ ’’آپ کی عمر کیا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا۔ ’’چالیس سال‘‘۔ بات آئی گئی ہوئی۔ کوئی دس سال گزر گئے۔ پھر کسی نے ان سے پوچھا۔ ’’آپ کی عمر کیا ہے؟‘‘ ملا جی نے پھر وہی جواب دیا۔ ’’چالیس سال‘‘ اس وقت ان کے پاس کچھ وہ لوگ بھی کھڑے تھے جنہوں نے ان ...

مزید پڑھیے

ہمنوا گدھا

ایک مرتبہ ملا جی گدھے پر ترکاری لاد کر بیچنے کے لیے نکلے۔ جب وہ آواز لگاتے تو گدھا بھی ساتھ ساتھ رینگتا اور ان کی آواز سنائی نہ دیتی۔ وہ ایک سڑک پر پہنچے جہاں بہت بڑا مجمع تھا۔ انہوں نے بہت زور سے صدا لگائی اور گدھا بھی ان کے ساتھ ساتھ اتنے زور سے رینگا کہ ان کی آواز بالکل دب کر ...

مزید پڑھیے

گوشت کہاں گیا

ایک دن ملا نصرالدین بکری کا گوشت لے کر آئے اور بیوی کو جلدی سے پکانے کی ہدایت کر کے واپس چلے گئے۔ بیوی نے گوشت پکایا۔ اتنے میں ان کی دو سہیلیاں آگئیں۔ بیوی نے انہیں کھانا کھلایا اور خود بھی کھایا۔ سارا گوشت ختم ہوگیا۔ ملا جی واپس آئے تو ان کے سامنے دال لاکر رکھ دی۔ انہوں نے ...

مزید پڑھیے

گدھا گھر پر نہیں ہے

ملا جی کے ایک پڑوسی نے تھوڑی دیر کے لیے ان کا گدھا مانگا۔ ملا جی اپنا گدھا دینا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے بہانہ کیا۔ ’’گدھا یہاں نہیں ہے۔‘‘ اسی وقت مکان کے پیچھے سے گدھے کے رینگنے کی آواز سنائی دی۔ پڑوسی نے شکایت کی۔ ’’ملا جی، آپ نے تو کہا تھا کہ گدھا نہیں ہے اور یہاں تو گدھے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 9 سے 29