ونیت آشنا کی غزل

    خود کو سمیٹنے میں تھی اتنی اگر مگر

    خود کو سمیٹنے میں تھی اتنی اگر مگر بکھرا پڑا ہوں آج بھی تیرے ادھر ادھر اپنی کمی سے کہہ دو کہ شدت سے تو رہے دیکھو کہ رہ نہ جائے کہیں کچھ کسر وسر اک روز تم بھی تو ذرا خود سے نکل ملو طے کر لیے ہیں میں نے تو سارے سفر وفر نفرت تری یا پیار ہو غم ہو شراب ہو ممکن نہیں ہے تھوڑے میں اپنی گزر ...

    مزید پڑھیے

    عمر بھر اس کی نشانی دیکھیے

    عمر بھر اس کی نشانی دیکھیے عشق کر یوں جاودانی دیکھیے یاد کیجے وو پری چہرہ سدا اور ہر سو رات رانی دیکھیے ہجر کے موسم میں بھی گل زار ہوں یہ غضب کی باغبانی دیکھیے دھڑکنیں تسبیح اس کے نام کی دل پہ اس کی حکمرانی دیکھیے درد مہماں ہے مگر جاتا نہیں آپ میری میزبانی دیکھیے آپ ہیں جو ...

    مزید پڑھیے

    مانا کہ میرا جسم یہ جوٹھا گلاس ہے

    مانا کہ میرا جسم یہ جوٹھا گلاس ہے لیکن یہ دل تو آج بھی کورا گلاس ہے کتنی ہے کیسی مے ہے یہی بات ہے بڑی چاندی یا کانچ کا سہی رہتا گلاس ہے کچھ تشنگی بھی رکھنی تھی جاناں سنبھال کے تم نے حفاظتوں سے جو رکھا گلاس ہے پینے کا لطف ہے تبھی جب یہ رہے نہ علم تیرا گلاس ہے کہ یہ میرا گلاس ...

    مزید پڑھیے

    یا تری آرزو سا ہو جاؤں

    یا تری آرزو سا ہو جاؤں یا تری آرزو کا ہو جاؤں مرے کانوں میں جو تو کن کہہ دے میں تصور سا ترا ہو جاؤں مجھ سے اک بار ذرا مل ایسے میں ترے گھر کا پتہ ہو جاؤں تو بھی آ جانا کہیں رکھ کے بدن جسم سے میں بھی جدا ہو جاؤں توڑ کر ماٹی یہ میری پھر سے یوں بناؤ کہ نیا ہو جاؤں عشق کی رسم یہی ہے ...

    مزید پڑھیے

    فیصلہ اس پار یا اس پار ہونا چاہیے

    فیصلہ اس پار یا اس پار ہونا چاہیے کیوں جنون عشق کو منجدھار ہونا چاہیے پھول سارے ہی چمن کے داد کے ہیں مستحق عشق آخر کیوں فقط اک بار ہونا چاہیے عشق کا اظہار اتنا اور عمل کچھ بھی نہیں آپ کا تو نام ہی سرکار ہونا چاہیے میں نہیں تو کیا ہزاروں اور تارے ہیں یہاں کیوں کسی بھی رات کو ...

    مزید پڑھیے

    اور سب کچھ بحال رکھا ہے

    اور سب کچھ بحال رکھا ہے ایک بس عشق ٹال رکھا ہے بس ترا ہوں یہ سوچ کر برسوں میں نے اپنا خیال رکھا ہے وہ بدن جادوئی پٹاری ہے ہر کہیں اک کمال رکھا ہے زندگی موت طے مری ہوگی اس نے سکہ اچھال رکھا ہے حال دل کیا اسے بتاؤں میں اس نے سب دیکھ بھال رکھا ہے ہجر پھیلا ہے پورے کمرے میں پرس میں ...

    مزید پڑھیے

    عجب سی آج کل میں اک پریشانی میں ہوں یارو

    عجب سی آج کل میں اک پریشانی میں ہوں یارو یہی مشکل میری ہے بس میں آسانی میں ہوں یارو مجھے ان جھیل سی آنکھوں میں یوں بھی ڈوبنا ہی ہے نہ پوچھو بارہا کتنے میں اب پانی میں ہوں یارو نہ صورت وصل کی کوئی نہ کوئی ہجر کا غم ہے میں اب کے بار کچھ ایسی ہی ویرانی میں ہوں یارو مجھے لگتا تھا ...

    مزید پڑھیے

    رکھیں ہیں صحرا جو اتنے تو جھیل بھی رکھو

    رکھیں ہیں صحرا جو اتنے تو جھیل بھی رکھو کبھی وصال کو تھوڑا طویل بھی رکھو اسے کہو کوئی تصویر بھیج دے اپنی جو جی رہے ہو تو کوئی دلیل بھی رکھو نہ جانے کون سے اشعار کس کو چبھ جائیں جو سچے شعر ہیں کہنے وکیل بھی رکھو تمہیں بھی چاہیے عزت اگر زمانے سے تو اپنے آپ کو تھوڑا ذلیل بھی ...

    مزید پڑھیے

    سب ضرورت کا تو سامان ہے گھر میں رہئے

    سب ضرورت کا تو سامان ہے گھر میں رہئے کیا ہوا گر کوئی ہلکان ہے گھر میں رہئے بھیڑ میں بھی نہ تھے سینے سے لگانے والے آج تو شہر ہی ویران ہے گھر میں رہئے سانس گھٹ جائے گی دیواروں کے کے اندر اک دن اور سنتے ہیں کہ درمان ہے گھر میں رہئے بند ہیں مندر و مسجد کی دکانیں ساری آج بازار یہ ...

    مزید پڑھیے

    اس کے دل میں بھی ذرا سی چھٹ پٹاہٹ چھوڑ دیں

    اس کے دل میں بھی ذرا سی چھٹ پٹاہٹ چھوڑ دیں جاتے جاتے اس کے در پر اپنی آہٹ چھوڑ دیں جام ساقی میکدے سب چھوڑ تو آئے مگر یہ نہیں ممکن ہم اپنی لڑکھڑاہٹ چھوڑ دیں کیا کریں گے ہم قفس کو چھوڑ کر زیر فلک شرط جب یہ ہے کہ اپنی پھڑپھڑاہٹ چھوڑ دیں چھوڑنے کو چھوڑ دیں گے زندگی بھی شوق سے وہ کسی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2