فیصلہ اس پار یا اس پار ہونا چاہیے
فیصلہ اس پار یا اس پار ہونا چاہیے
کیوں جنون عشق کو منجدھار ہونا چاہیے
پھول سارے ہی چمن کے داد کے ہیں مستحق
عشق آخر کیوں فقط اک بار ہونا چاہیے
عشق کا اظہار اتنا اور عمل کچھ بھی نہیں
آپ کا تو نام ہی سرکار ہونا چاہیے
میں نہیں تو کیا ہزاروں اور تارے ہیں یہاں
کیوں کسی بھی رات کو بیزار ہونا چاہیے
عمر بھر آنکھوں نے تیرے ہجر میں روزہ رکھا
زندگی کی شام ہے افطار ہونا چاہیے
تجھ کو مانگا جب دعا میں ہنس کے یہ بولے خدا
زندگی میں کچھ نہ کچھ دشوار ہونا چاہیے
آشناؔ کچھ کام کرتے ہو تو ہو کس کام کے
تم تو شاعر ہو تمہیں بیکار ہونا چاہیے