مانا کہ میرا جسم یہ جوٹھا گلاس ہے
مانا کہ میرا جسم یہ جوٹھا گلاس ہے
لیکن یہ دل تو آج بھی کورا گلاس ہے
کتنی ہے کیسی مے ہے یہی بات ہے بڑی
چاندی یا کانچ کا سہی رہتا گلاس ہے
کچھ تشنگی بھی رکھنی تھی جاناں سنبھال کے
تم نے حفاظتوں سے جو رکھا گلاس ہے
پینے کا لطف ہے تبھی جب یہ رہے نہ علم
تیرا گلاس ہے کہ یہ میرا گلاس ہے
قیمت تو میری پیاس کی بھی کم نہیں حضور
یہ اور بات آپ کا مہنگا گلاس ہے
تم کو بھی اس جہان کا آ ہی گیا چلن
پینے کے بعد تم نے بھی پھینکا گلاس ہے
منہ سے لگا میں پی گیا بوتل تو شور کیوں
شدت کی پیاس کو کہاں ملتا گلاس ہے
دنیا کا میں ضرور ہوں پر شام ہی تلک
پھر اس کے بعد تو مری دنیا گلاس ہے