Talha Rizvi Barq

طلحہ رضوی برق

طلحہ رضوی برق کی غزل

    دھیمی دھیمی آنچ پہ غم کی دل کا لہو کم جلتا ہے

    دھیمی دھیمی آنچ پہ غم کی دل کا لہو کم جلتا ہے بھیگی پلکوں کے سائے میں دیدۂ پر نم جلتا ہے کوچۂ جاناں میں شب غم اک شمع وفا بھی یوں نہ جلی میرے دہان زخم پہ جیسے پنبۂ مرہم جلتا ہے گرچہ دل زندہ ہے مرا اب شہر خموشاں کی تصویر ایک چراغ حسرت پامال آج بھی ہر دم جلتا ہے پھول کھلے ہیں گلشن ...

    مزید پڑھیے

    آج سنتا کون ہے اس محرم اسرار کی

    آج سنتا کون ہے اس محرم اسرار کی کل لکھی جائیں گے شرحیں میرے ان اشعار کی کچھ تو کہئے اپنی خاطر تاکہ ہو ثابت وجود آئنے کو بھی ضرورت ہے یہاں زنگار کی روشنی پھر روشنی ہے ہو حرم یا دیر میں اڑ کے پہنچا داد دیجے کرمک پر دار کی اہل حق کے واسطے ہے زندگی ایک پل صراط جی رہا ہوں دیکھیے میں ...

    مزید پڑھیے

    شعور چارہ گری میں کمال کیا ہوگا

    شعور چارہ گری میں کمال کیا ہوگا جو خود ہی زخم ہنسیں اندمال کیا ہوگا اک ایک شکل یہی آئنے میں کہتی ہے اب اور مجھ سے کوئی خوش جمال کیا ہوگا محبت ان کی حصار حیات توڑ گئی شمار روز و شب و ماہ و سال کیا ہوگا ستارے جھانکتے ہیں شام کی فصیلوں سے نہ جانے آخر شب ان کا حال کیا ہوگا مجھی سے ...

    مزید پڑھیے

    دست و گریباں واعظ سے ہو جاتے ہیں دیوانے لوگ

    دست و گریباں واعظ سے ہو جاتے ہیں دیوانے لوگ مجھ کو بھی تو شام جنوں کچھ آئے تھے سمجھانے لوگ بزم طرب میں رقص کناں تھے جانے اور پہچانے لوگ مشکل میں جو کام آئے تھے سب کے سب بیگانے لوگ مجھ پر عشق میں کیا کیا بیتی جان سکے تو مدت تک خون جگر سے لکھتے رہیں گے میرے ہی افسانے لوگ دل کا جام ...

    مزید پڑھیے

    عشق کیوں رسوا ہوا اپنا سر راہے گاہے

    عشق کیوں رسوا ہوا اپنا سر راہے گاہے آ اسی طرح جو مل جائیے گاہے گاہے بے رخی اہل محبت سے روا تم کو نہیں صدقۂ حسن سہی مجھ پہ نگاہے گاہے دل کو مژگاں کا تصور ہی بہت کام آیا ڈوبتے کو ہے سہارا پر کاہے گاہے آرزو ہے کہ ترے کوچے سے ہم بھی گزریں پیرہن چاک بہ ایں حال تباہے گاہے زندگی ختم ...

    مزید پڑھیے

    درد دل کو داستاں در داستاں ہونے تو دو

    درد دل کو داستاں در داستاں ہونے تو دو شہر قاتل میں ذرا امن و اماں ہونے تو دو میری آہ نیم شب منزل نمائے شوق ہے نالۂ دل کو رحیل کارواں ہونے تو دو اور بھی نا قدر دانی ہنر یاد آئے گی ہم نشینوں کو ملال رفتگاں ہونے تو دو دل ادھر مائل ہوا ہی تھا کہ وحشت بڑھ گئی اس کی چاہت کو ذرا آتش بجاں ...

    مزید پڑھیے

    اک قطرہ خون کیا مرے دل کا ٹپک گیا

    اک قطرہ خون کیا مرے دل کا ٹپک گیا ویرانۂ حیات بداماں مہک گیا پیراہن دل آتش گل سے لہک گیا خرمن میں آرزوؤں کے شعلہ بھڑک گیا آتے ہی ان کی یاد خوشی محو ہو گئی کہرا چھٹا تو درد کا سورج چمک گیا مارا پھرا تلاش محبت میں در بدر اپنے ہی گھر پہنچ کے میں افسوس تھک گیا اے ضبط دیکھ کم ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    کریہہ چہرے پہ رنگیں نقاب ہے گویا

    کریہہ چہرے پہ رنگیں نقاب ہے گویا فریب زندگی آج اک عذاب ہے گویا کھلی ہوئی غم دل کی کتاب ہے گویا اک آئینہ مری چشم پر آب ہے گویا بنے ہیں چہرے نشان سوال جسموں پر شکست و ریخت ہی ان کا جواب ہے گویا نہال درد کی شاخوں میں پھول کھلنے لگے خیال یار بھی فصل گلاب ہے گویا مجھے ہے برقؔ ...

    مزید پڑھیے

    کٹ گئی عمر یہی ایک تمنا کرتے

    کٹ گئی عمر یہی ایک تمنا کرتے سامنے بیٹھ کے ہم آپ کو دیکھا کرتے اے جنوں دیکھ چلے جاتے ہیں صحرا کی طرف عقل کہتی تو ابھی بیٹھ کے سوچا کرتے یاد آ آ کے کوئی زخم لگا جاتا ہے ورنہ اس کوچہ سے ہم روز ہی گزرا کرتے سر پہ ہے غم کی کڑی دھوپ کہاں ہیں احباب کاش دو بول سے ہمدردی کے سایا کرتے وجہ ...

    مزید پڑھیے

    عجب فسردہ دلی سے حیات کاٹی ہے

    عجب فسردہ دلی سے حیات کاٹی ہے قریب بیٹھ کے میت کے رات کاٹی ہے کسی کی یاد کی زنجیر ٹوٹتی ہی نہ تھی یہ قید عمر بصد مشکلات کاٹی ہے حباب دار ہوا خود نما جہاں قطرہ سزائے دعوائے عرفان ذات کاٹی ہے عروج خاک نشینوں کا بھی ارے توبہ طناب خیمۂ گردوں صفات کاٹی ہے وہ خار زار حیات اور یہ ...

    مزید پڑھیے