Talha Rizvi Barq

طلحہ رضوی برق

طلحہ رضوی برق کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    دھیمی دھیمی آنچ پہ غم کی دل کا لہو کم جلتا ہے

    دھیمی دھیمی آنچ پہ غم کی دل کا لہو کم جلتا ہے بھیگی پلکوں کے سائے میں دیدۂ پر نم جلتا ہے کوچۂ جاناں میں شب غم اک شمع وفا بھی یوں نہ جلی میرے دہان زخم پہ جیسے پنبۂ مرہم جلتا ہے گرچہ دل زندہ ہے مرا اب شہر خموشاں کی تصویر ایک چراغ حسرت پامال آج بھی ہر دم جلتا ہے پھول کھلے ہیں گلشن ...

    مزید پڑھیے

    آج سنتا کون ہے اس محرم اسرار کی

    آج سنتا کون ہے اس محرم اسرار کی کل لکھی جائیں گے شرحیں میرے ان اشعار کی کچھ تو کہئے اپنی خاطر تاکہ ہو ثابت وجود آئنے کو بھی ضرورت ہے یہاں زنگار کی روشنی پھر روشنی ہے ہو حرم یا دیر میں اڑ کے پہنچا داد دیجے کرمک پر دار کی اہل حق کے واسطے ہے زندگی ایک پل صراط جی رہا ہوں دیکھیے میں ...

    مزید پڑھیے

    شعور چارہ گری میں کمال کیا ہوگا

    شعور چارہ گری میں کمال کیا ہوگا جو خود ہی زخم ہنسیں اندمال کیا ہوگا اک ایک شکل یہی آئنے میں کہتی ہے اب اور مجھ سے کوئی خوش جمال کیا ہوگا محبت ان کی حصار حیات توڑ گئی شمار روز و شب و ماہ و سال کیا ہوگا ستارے جھانکتے ہیں شام کی فصیلوں سے نہ جانے آخر شب ان کا حال کیا ہوگا مجھی سے ...

    مزید پڑھیے

    دست و گریباں واعظ سے ہو جاتے ہیں دیوانے لوگ

    دست و گریباں واعظ سے ہو جاتے ہیں دیوانے لوگ مجھ کو بھی تو شام جنوں کچھ آئے تھے سمجھانے لوگ بزم طرب میں رقص کناں تھے جانے اور پہچانے لوگ مشکل میں جو کام آئے تھے سب کے سب بیگانے لوگ مجھ پر عشق میں کیا کیا بیتی جان سکے تو مدت تک خون جگر سے لکھتے رہیں گے میرے ہی افسانے لوگ دل کا جام ...

    مزید پڑھیے

    عشق کیوں رسوا ہوا اپنا سر راہے گاہے

    عشق کیوں رسوا ہوا اپنا سر راہے گاہے آ اسی طرح جو مل جائیے گاہے گاہے بے رخی اہل محبت سے روا تم کو نہیں صدقۂ حسن سہی مجھ پہ نگاہے گاہے دل کو مژگاں کا تصور ہی بہت کام آیا ڈوبتے کو ہے سہارا پر کاہے گاہے آرزو ہے کہ ترے کوچے سے ہم بھی گزریں پیرہن چاک بہ ایں حال تباہے گاہے زندگی ختم ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    کوئل

    آم کی شاخوں میں موجر اس سال بہت کم آیا ہے کیوں دیر سے کوئل کوک رہی ہے کیا سمجھوں فطرت کے اشارے ہنس کر اک بھولے بچے نے بھی ساتھ ہی اس کے کوک شروع کی جیسے چڑانا چاہتا ہو وہ کوئل کی اس کو ہو کو ہو پر یا پھر دونوں ہی واقف ہوں باغ کی بھینی خوشبوؤں سے ہوا کے جھونکے کیا کہتے ہیں ڈالیاں جھک ...

    مزید پڑھیے