Suhail Kakorvi

سہیل کاکوروی

سہیل کاکوروی کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ہم سوچ رہے تھے ان کو ابھی وہ پردہ اٹھا کر آ بھی گئے

    ہم سوچ رہے تھے ان کو ابھی وہ پردہ اٹھا کر آ بھی گئے وہ پھول محبت کے ہم پر از راہ کرم برسا بھی گئے آئے تھے علاج دل کرنے فطرت کے مطابق کام کیا کچھ اور بڑھایا درد مرا وہ اور مجھے تڑپا بھی گئے امید دلائی ساقی نے آئے گی گھٹا تو دیکھیں گے قسمت نے ہمارا ساتھ دیا بے موسم بادل چھا بھی ...

    مزید پڑھیے

    نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں

    نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں بس ایک فتنہ ہے کہیے جسے ادائے جنوں وہ گل کی طرح سے ہنستا ہے میری حالت پر ارادہ اب ہے کوئی اور گل کھلائے جنوں کمال یہ ہے خرد بھی تلاش کرتی ہے برائے سجدۂ تعظیم نقش پائے جنوں یہ اپنی اپنی طبیعت ہے کیا کیا جائے تمہیں رلائے جنوں اور مجھے ہنسائے ...

    مزید پڑھیے

    تھی حقیقت کہ وہ تھا خواب اسے جانے دو

    تھی حقیقت کہ وہ تھا خواب اسے جانے دو چاند نکلے تھے مقابل مرے سرہانے دو عقل اور دل ہوئے یکجا یہ تماشا تھا عجب ایک مقصد تھا نظر آئے تھے بیگانے دو ایک پر اس کا تھا سر دوسرے پر غیر کا تھا یہ تو اچھا ہوا تھے پاس مرے شانے دو پاسباں ہٹ گئے قسمت نے میرا ساتھ دیا اس نے جب کہہ دیا اس کو مرے ...

    مزید پڑھیے

    خوشامد کر کے وہ پہروں کبھی مجھ کو مناتا ہے

    خوشامد کر کے وہ پہروں کبھی مجھ کو مناتا ہے اسے میری طرح سے چاہنے کا ڈھنگ آتا ہے جہان حسن کی رعنائیوں میں شوق کا عالم شرارت جب بھی دل کرتا ہے دلبر مسکراتا ہے بصد لطف و کرم لے کر مجھے جاتا ہے دریا تک ڈبو کر مجھ کو خود بھی وہ اسی میں ڈوب جاتا ہے بوقت خاص مجھ کو منکشف کرتا ہے وہ مجھ ...

    مزید پڑھیے

    شوق اس کا ہم نے وصل میں بیدار کر دیا

    شوق اس کا ہم نے وصل میں بیدار کر دیا جینا پھر ہم نے اپنا ہی دشوار کر دیا ساقی نے اپنی کیفیت خاص مجھ کو دی مے سے نہیں اداؤں سے سرشار کر دیا اس کی جھلک بھی پا نہ سکے چھن گیا سکوں دل خون میرا خواہش دیدار کر دیا فارغ کیا جہاں کی تمناؤں سے ہمیں اس کا کرم ہے اپنا طلب گار کر دیا خوں ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    ساون

    اس کی پلکوں پہ گھٹا بن کے جو چھایا ساون پھر تو میں ہنس پڑا کچھ اس طرح برسا ساون چڑھتے سورج کے شعاعوں سے جو برسا ساون میں نے دیکھا نہ سنا تھا کبھی ایسا ساون ساری جاں کھنچ کے چلی آئی مری آنکھوں میں پھول کی طرح کھلے زخم جو آیا ساون خرمن صبر کو بجلی نے جلایا گر کر جب کبھی دل کی ...

    مزید پڑھیے

    برسات

    خوب بادل کا برسنا پیار ہے برسات میں رحمتوں کا اس طرح اظہار ہے برسات میں عرش سے آیا زمیں میں جذب پانی ہو گیا آپ کو آنے میں ہم تک آ رہے برسات میں اے خوشا دل اب تو سیلاب محبت آئے گا آج تو با چشم نم دل دار ہے برسات میں یوں تو پینے کے بہت چرچے ہیں بزم زہد میں کون کافر ہے جسے انکار ہے ...

    مزید پڑھیے

    پہلی بارش

    ارمان زمیں کے جاگ اٹھے دل دار یہ پہلی بارش ہے کل سوچ رہا تھا سارا جہاں دشوار یہ پہلی بارش ہے رنجش جو ہمارے بیچ رہی تو آگ فلک نے برسائی اب سوچ نہ کچھ موسم کو سمجھ اے یار یہ پہلی بارش ہے فطرت میں نظر آتے ہیں ہمیں اپنی ہی محبت کے پہلو انکار تھا گرمی کا عالم اقرار یہ پہلی بارش ...

    مزید پڑھیے