Shahnaz Parveen Shazi

شہناز پروین شازی

شہناز پروین شازی کی نظم

    مجبوری

    سمجھنا چاہیے مجبوریاں اہل چمن کو سبز بیلوں کی نمو محتاج ہے جن کی ہمیشہ اک سہارے کی درختوں کے تنے دیوار پھاٹک یا منڈیریں ہوں پنپتی ہیں سہاروں پر تو یہ سرسبز رہتی ہیں سہارے چھوٹ جائیں گر تو پھر جینے کی مجبوری کسی نعم البدل کو ڈھونڈ لیتی ہے وگرنہ ان کی شادابی خزاں کی نذر ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    تذبذب

    مفاہمت کی حدوں سے آگے مہیب اندھیروں کے قافلے ہیں طویل وحشت کے سلسلے ہیں جو معرکہ دل نے سر کیا گر تو تیرگی دائمی مقدر خرد نے جیتا تو قطرہ قطرہ یہ زہر خود میں اتارنا ہے کہ تیسری کوئی رہ نہیں ہے سو منتظر ہوں کہ آگے قسمت میں کیا لکھا ہے مہیب اندھیرے کہ زہر خوانی

    مزید پڑھیے

    اگنی پریکشا

    کھلی ہوا اور گھٹن کے وقفے طویل تر تھے تو پھر بھی اتنے گراں نہیں تھے مگر گزشتہ کئی دنوں سے یہ وقفے گویا سمٹ چکے ہیں ابھی میں جی بھر کے لے نہ پاتی ہوں چند سانسیں حسیں فضا میں کہ پھر اسی وقفۂ گھٹن کی ثقیل دستک سماعتوں کو فگار کرتی پیام لاتی ہے موسم حبس اور گھٹن کے میں اس تسلسل سے تھک ...

    مزید پڑھیے

    بہانہ

    سنو تم کیوں نہیں کہتے مرے آنسو تمہیں تکلیف دیتے ہیں مرے دکھ سن کے تم بھی بے بسی محسوس کرتے ہو میری آواز کی لرزش تمہیں بھی خوں رلاتی ہے میرے لہجے کی نمناکی تمہیں بے چین رکھتی ہے مجھے معلوم ہے لیکن یہ سب تم کہہ نہیں سکتے اسی لمحہ تمہیں یاد آنے لگتے ہیں کئی بے حد ضروری کام اور پھر ...

    مزید پڑھیے

    سرحدیں

    کوئی تو ہو اس جہاں میں ایسا کہ جس کے بس میں ہو ساری دنیا کی سرحدوں کی سبھی لکیریں جہاں کے نقشے سے ایک پل میں کسی جتن سے مٹا کے رکھ دے یہ آہنی خار دار تاریں زمین کے ساتھ دل کے رشتے بھی بانٹتی ہیں کئی دلوں میں طویل عرصے سے چبھ رہی ہیں کوئی تو ان کو اکھاڑ پھینکے کوئی تو ہو جو تمام ...

    مزید پڑھیے

    تمہاری وجہ سے

    اگرچہ یہ سچ ہے کئی بار دل میرا بے حد دکھا ہے تمہاری وجہ سے کئی بار پلکوں پہ آئے ہیں آنسو تمہاری وجہ سے کئی بار سہنی پڑی سخت لہجے کی تیزی و تندی تمہاری وجہ سے کئی مرتبہ نا مناسب رویہ بھی جھیلا ہے میں نے تمہاری وجہ سے کئی بار بے بات غصہ کی زد پر بھی آنا پڑا ہے تمہاری وجہ سے کئی مرتبہ ...

    مزید پڑھیے

    مڈرز ڈے پر

    اسم اعظم بہت اچھا ہوا تھا ماں نے مری سکھلا دیے تھے اسم سارے مجھ کو بچپن میں تمام آیات قرآنی وظیفے اور مناجاتیں کہ جن کے ورد سے ساری بلائیں دور رہتی ہیں حصار ان کا ہر آفت اور مصیبت سے بچاتا ہے انہی کے حفظ سے ہوتی رہی مشکل کشائی اور مسیحائی مگر جب وجود اس کا مجسم اجنبی بن کر گریزاں ...

    مزید پڑھیے

    ماں ترے جانے کے بعد

    بجھ گیا روشن سویرا ماں ترے جانے کے بعد چھا گیا ہر سو اندھیرا ماں ترے جانے کے بعد غم کا بادل ہے گھنیرا ماں ترے جانے کے بعد دم گھٹا جاتا ہے میرا ماں ترے جانے کے بعد کس کے چہرے میں تلاشوں تیرے چہرے کی جھلک کس کے آنچل میں ملے گی تیری ممتا کی مہک کس کی باتوں میں سنوں گی تیرے لہجے کی ...

    مزید پڑھیے

    مزدور

    اسے کیا فرق پڑتا ہے دسمبر بیت جانے سے یکم تاریخ آنے سے کسی بھی سال نو کے خیر مقدم پر خوشی کے شادیانے سے سرور و کیف و مستی میں محبت کے ترانے سے کلب اور ہوٹلوں میں وحشیانہ رقص پر سودائیوں کے تھرتھرانے سے اسے کیا فرق پڑتا ہے اسے تو ہر گزرتا سال اک جیسا ہی لگتا ہے وہ اک مزدور ہے جس ...

    مزید پڑھیے