مڈرز ڈے پر
اسم اعظم
بہت اچھا ہوا تھا ماں نے مری
سکھلا دیے تھے اسم سارے
مجھ کو بچپن میں
تمام آیات قرآنی وظیفے اور مناجاتیں
کہ جن کے ورد سے ساری بلائیں دور رہتی ہیں
حصار ان کا ہر آفت اور مصیبت سے بچاتا ہے
انہی کے حفظ سے ہوتی رہی مشکل کشائی اور مسیحائی
مگر جب وجود اس کا
مجسم اجنبی بن کر
گریزاں ہو گیا مجھ سے
عذاب جانکنی بن کر
خیال آیا کہ شاید بس
وہی اک اسم اعظم ماں مجھے سکھلا نہیں پائی
جسے پڑھنے سے اس کی سرد مہری سرد پڑ جائے
جو اس کے دل کا زنگی قفل کھولے اور وہ مجھ کو
فقط اک بار اذن باریابی دے
عذاب نارسائی ختم کر دے اور
نوید شادمانی دے