Shahnaz Parveen Shazi

شہناز پروین شازی

شہناز پروین شازی کی غزل

    جز ندامت ملال کیا ہوگا

    جز ندامت ملال کیا ہوگا حاصل اشتعال کیا ہوگا میں کہ خانہ بدوش ہوں مجھ کو ہجرتوں کا ملال کیا ہوگا خامشی جب کلام کرتی ہو پھر وہاں قیل و قال کیا ہوگا ایک مدت سے ہجر لاحق ہے کوئی مجھ سا نڈھال کیا ہوگا جس پہ وعدہ ہے رب کی بخشش کا قطرۂ انفعال کیا ہوگا ضد پہ آئے ہوئے ہیں اشک مرے ضبط ...

    مزید پڑھیے

    آسرا حرف دعا غم سے مفر ہونے تک

    آسرا حرف دعا غم سے مفر ہونے تک صبر بھی چاہیے اب اس میں اثر ہونے تک گر بقا کی ہے تمنا تو فنا کر خود کو بیج سہتا ہے ستم کتنے شجر ہونے تک رب کی تخلیق پہ انگشت بدنداں ہیں ملک مرحلے دیکھ لے مٹی سے بشر ہونے تک بخیہ گر چاک گریباں کی ہو تدبیر کوئی ہوں تری دست نگر اپنا ہنر ہونے تک عشق میں ...

    مزید پڑھیے

    کج ادائی کا لگ گیا دھڑکا

    کج ادائی کا لگ گیا دھڑکا نارسائی کا لگ گیا دھڑکا تب جنوں تھا کسی کو پانے کا اب جدائی کا لگ گیا دھڑکا ضبط اب آخری حدوں پر ہے لب کشائی کا لگ گیا دھڑکا بات پھیلی ہے مسکرانے سے جگ ہنسائی کا لگ گیا دھڑکا وہ تغیر پسند ہے شازیؔ بے وفائی کا لگ گیا دھڑکا

    مزید پڑھیے