جس نے میرے سر پر تہمت رکھی ہے
جس نے میرے سر پر تہمت رکھی ہے میں نے اس کے گھر کی عزت رکھی ہے بات الگ ہے فاقہ مست فقیروں کی ٹھوکر میں دنیا کی دولت رکھی ہے امرت جل لے جاؤ کہ اس نے ہاتھوں میں کنواں کھودنے بھر کی طاقت رکھی ہے میں نے تو دتکار دیا سو بار اسے لیکن اس نے میری عزت رکھی ہے سفر بہت مشکل ہے پاپی دنیا ...