Rabia Basri

رابعہ بصری

رابعہ بصری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ہوا کو تھام لیں خوشبو کا اہتمام کریں

    ہوا کو تھام لیں خوشبو کا اہتمام کریں سنور لیا ہو تو ہم چاند سے کلام کریں ہم اپنے سوگ بھلا کے انہیں سلامی دیں چلو کہ ہجر کے ماروں کا احترام کریں گلاب رت میں کسی چھت پہ رنگ لے کے چلیں جنوں میں بھیگنے والوں کا انتظام کریں پرانے بیلیوں سے ملتے آئیں گاؤں میں گلی میں بیٹھے فقیروں کو ...

    مزید پڑھیے

    تم جو دامن ذرا بھگو لیتے

    تم جو دامن ذرا بھگو لیتے ہم بھی کچھ دیر کھل کے رو لیتے اک تری یاد جو ہماری تھی اک ترا درد جو بچھو لیتے عالم مستی و طرب میں رہے خاک کی تیرگی میں سو لیتے حرف خوشبو کے رنگ میں لکھتی پھول گجروں میں جو پرو لیتے نارسائی تو خیر قسمت تھی اور کیا بچ گیا جو کھو لیتے کونج کر لا رہی تھی ...

    مزید پڑھیے

    خوشی تقسیم کرتی ہوں دل آزاری نہیں آتی

    خوشی تقسیم کرتی ہوں دل آزاری نہیں آتی مرا مقصد ہے غم خواری اداکاری نہیں آتی یہاں وہ آگے آتا ہے کہ جو فن کار ہوتا ہے مجھے درویشی کے چولے میں عیاری نہیں آتی ابھی سب کچھ میسر ہے کمی کوئی نہیں باقی نہ جانے پھر بھی پہلے جیسی سرشاری نہیں آتی مرے کچھ فیصلے میرے نہیں سو درگزر ...

    مزید پڑھیے

    سیاہ شال پہ جو اشک کاڑھتا ہوگا

    سیاہ شال پہ جو اشک کاڑھتا ہوگا کسے خبر تھی اسے مجھ سے مسئلہ ہوگا جو میرے ہوتے بچھڑنے کی بات کرتا تھا مری جدائی میں اک بار رو دیا ہوگا زمیں پہ پھیلے یہ کاغذ گواہی دیتے ہیں وہ کچھ نہ کچھ تو مرے نام لکھ رہا ہوگا فضا اداس ہے مہتاب ہے ملول کہ اب وہ زرد چہرے کو ہاتھوں میں بھر رہا ...

    مزید پڑھیے

    محبت رائیگانی ہے سنبھل جا

    محبت رائیگانی ہے سنبھل جا اذیت کی کہانی ہے سنبھل جا تجھے میراث میں ہجرت ملی ہے تبھی تو لا مکانی ہے سنبھل جا محبت جان کو آئی ہوئی ہے بلائے ناگہانی ہے سنبھل جا یہ برقی رابطے سے کٹ نہ جائے یہ رشتہ آسمانی ہے سنبھل جا اسے دریا سمجھ کر پار مت کر مری آنکھوں کا پانی ہے سنبھل جا یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 نظم (Nazm)

    بابا

    تمہاری جانب دعا کے موتی روانہ کرتے دکھا یہ سکتے کہ لاڈلی کی سنہری آنکھیں بھری ہوئی تھیں وہ ایک چٹھی کہ جس میں خود کو دلاسہ دیتے بلک رہی تھی وہ بکھرے صفحات ڈائری کے کہ جن میں تم پر لکھی تھیں نظمیں بھرے تھے اشعار کیسے بھیجیں کہ تم تو مٹی کے گھر میں جا کے بسے ہوئے ہو زمین والوں کو آ ...

    مزید پڑھیے

    کہانی

    سنو تم لکھ کے دے دو نا کہانی میں کہاں سچ ہے کہاں پہ رک کے تم نے غالباً کچھ جھوٹ لکھنا ہے کہاں ایسا کوئی اک موڑ آنا ہے جہاں چالان ممکن ہے کہاں وہ بیش قیمت سا سنہری چھوٹا سا ڈبہ جو اپنی دھڑکنوں سے اپنے ہونے کی گواہی دے رہا ہے ٹوٹ جانا ہے کہاں قاری کو سمجھانا ہے دکھ کے اس الاؤ میں ...

    مزید پڑھیے

    خواب

    دل کو سانسوں نے خستہ کیا دھندلے ہو گئے آنکھ کے آئنے اس لیے یہ زمیں مسکراتے ہوئے ہانپتی کانپتی دکھ رہی ہے شب کے پچھلے پہر چھوٹنے والی اس ریل کی آخری سیٹیاں یاد کی گٹھڑیاں اور دل جیسے روشن علاقے میں گہرا اندھیرا سماعت پہ تاریکیوں کا بنا ایک جالا گماں ہو رہا ہے کہ تصویریں گیلی پڑی ...

    مزید پڑھیے

    بس یہی کہہ سکے

    ہم تیرے سامنے بے بسی کی حدوں سے نکلتے ہوئے بس یہی کہہ سکے اپنے پیاروں سے ایسا رویہ مناسب نہیں

    مزید پڑھیے

    خدا خفا ہے

    زمیں تھک گئی تھی ہمارے گناہوں کے سب بوجھ ڈھوتے ہوئے سو ابلنے لگی اور ہم بس یہی سوچتے رہ گئے کہ خدا ہم سے ناراض ہے

    مزید پڑھیے