Nasim Rifat Gwaliori

نسیم رفعت گوالیاری

نسیم رفعت گوالیاری کی غزل

    ہماری راہ سے پلکوں کو آشنا رکھنا

    ہماری راہ سے پلکوں کو آشنا رکھنا کبھی ہم آئیں تو خوابوں کا در کھلا رکھنا ہمیشہ ملنے ملانے سے واسطہ رکھنا کیا ہے پیار تو جاری یہ سلسلہ رکھنا قریب آ کے زمانہ فریب دیتا ہے جو ہو سکے تو زمانے سے فاصلہ رکھنا نہیں ہے کوئی حقیقت پسند دنیا میں کبھی کسی کے مقابل نہ آئنہ رکھنا وہ خط جو ...

    مزید پڑھیے

    جانے کیا بات ہے پتا ہی نہیں

    جانے کیا بات ہے پتا ہی نہیں خط مجھے اس نے پھر لکھا ہی نہیں پیار کے راستے میں وہ مجھ سے ایسا بچھڑا کہ پھر ملا ہی نہیں میں تو اس شہر سے چلا آیا سچ وہاں کوئی بولتا ہی نہیں توڑ دیتے سماج کی دیوار تم نے ایسا مگر کیا ہی نہیں آپ کی بات مان لے شاید دل مری بات مانتا ہی نہیں کیوں نہ کر ...

    مزید پڑھیے

    ہنسی میں غم چھپایا جا رہا ہے

    ہنسی میں غم چھپایا جا رہا ہے بظاہر مسکرایا جا رہا ہے جتایا جا رہا ہے پیار لیکن ستم بھی آزمایا جا رہا ہے ہمارے حال پر کرکے عنایت زمانے کو ہنسایا جا رہا ہے بھلایا تھا بڑی مشکل سے جس کو وہی پھر یاد آیا جا رہا ہے ہوا تو ہے نگاہوں سے وہ اوجھل مگر خوابوں میں پایا جا رہا ہے چراغوں سے ...

    مزید پڑھیے

    نظر سے پینے پلانے کی رات آئی ہے

    نظر سے پینے پلانے کی رات آئی ہے دلوں کی پیاس بجھانے کی رات آئی ہے غموں کا دور ہوا ختم پونچھ لو آنسو ہنسو کہ ہنسنے ہنسانے کی رات آئی ہے تمام زندگی جو بن کے یادگار رہے اک ایسا جشن منانے کی رات آئی ہے فلک کے چاند ستارے ہیں سہمے سہمے سے نقاب رخ سے اٹھانے کی رات آئی ہے جواں جواں ہیں ...

    مزید پڑھیے

    خوش ہے وہ یا کہ غم زدہ بھی ہے

    خوش ہے وہ یا کہ غم زدہ بھی ہے یہ اسی شخص کو پتا بھی ہے جس کو قسمت سے جو میسر ہو زندگی زہر بھی دوا بھی ہے دل کو دل ہی نہ جانیے صاحب دیکھیے تو یہ آئنہ بھی ہے تم نے پتھر کو فن دیا ہی نہیں ورنہ پتھر تو دیوتا بھی ہے دل ہے وہ خوش نصیب کا شانہ جس میں بندہ بھی ہے خدا بھی ہے ہر فسانے کی ہر ...

    مزید پڑھیے

    موت سے کھیلنا خطروں کی نظر میں رہنا

    موت سے کھیلنا خطروں کی نظر میں رہنا میری مجبوری ہے دشمن کے اثر میں رہنا جب سے اس گل کا بہاروں سے ہوا ہے رشتہ چاہتا ہی نہیں اس دن سے شجر میں رہنا منزلیں چاند ستاروں کی اگر پانا ہے تم اسی طرح مرے ساتھ سفر میں رہنا عیش کے یہ در و دیوار مبارک ہوں تمہیں آ گیا راس ہمیں راہ گزر میں ...

    مزید پڑھیے

    رہ رہ کر کیوں دل تڑپا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ

    رہ رہ کر کیوں دل تڑپا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ پیار میں آخر ایسا کیا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ دل کی باتیں کہنا چاہوں لیکن تجھ سے کہہ نہ سکوں اکثر ایسا کیوں ہوتا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ کیسے کیسے افسانے ہیں تیرے میرے بارے میں سارا زمانہ سوچ رہا ہے میں بھی سوچوں تو بھی ...

    مزید پڑھیے

    راس آئی اس کو میری وفا کم بہت ہی کم

    راس آئی اس کو میری وفا کم بہت ہی کم اس واسطے ہے اس سے گلہ کم بہت ہی کم دل کی عبارتوں کو زیادہ نہیں پڑھا ہم سے یہ کار نیک ہوا کم بہت ہی کم وہ پیڑ جس کے سائے کی مجھ کو تلاش تھی سایہ ملا تو اس کا ملا کم بہت ہی کم تاریکیٔ حیات سے لڑنے چلا ہے وہ لے کر چراغ دل میں ضیا کم بہت ہی کم اس دور ...

    مزید پڑھیے