رہ رہ کر کیوں دل تڑپا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
رہ رہ کر کیوں دل تڑپا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
پیار میں آخر ایسا کیا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
دل کی باتیں کہنا چاہوں لیکن تجھ سے کہہ نہ سکوں
اکثر ایسا کیوں ہوتا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
کیسے کیسے افسانے ہیں تیرے میرے بارے میں
سارا زمانہ سوچ رہا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
پیار سے یوں تو سب ملتے ہیں میٹھی باتیں کرتے ہیں
کون پرایا کون اپنا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
بیر رکھو تو خوش رہتی ہے پیار کرو تو جلتی ہے
یہ دنیا کیسی دنیا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
پچھلی رت کے میرے دل پر زخم ابھی باقی ہیں نسیمؔ
اس موسم میں کیا ہونا ہے میں بھی سوچوں تو بھی سوچ