نامی نادری کی غزل

    سب اصول زندگی بے کار ہو کے رہ گئے

    سب اصول زندگی بے کار ہو کے رہ گئے ہم اسیر کاکل دل دار ہو کے رہ گئے حال دل نا قابل اظہار ہو کے رہ گیا ہم کسی کے نخروں سے بیزار ہو کے رہ گئے وہ جو ہرنوں کی طرح چوکڑیاں بھرتے تھے کبھی وقت کی رفتار سے لاچار ہو کے رہ گئے جانے والا چل بسا داغ جدائی دے گیا اور سب احباب شبنم بار ہو کے رہ ...

    مزید پڑھیے

    گل بھی مانند خار ہیں اب تو

    گل بھی مانند خار ہیں اب تو ننگ فصل بہار ہیں اب تو ہم وطن دل فگار ہیں اب تو سب کے سب شعلہ بار ہیں اب تو جن کے دم سے بہار آئی تھی وہ بھی آنکھوں میں خار ہیں اب تو جن پہ دار و مدار گلشن تھا وہ سیاست شعار ہیں اب تو کیا ابھی دیر ہے قیامت میں ہم بہت بے قرار ہیں اب تو ایک دو تین چار ہو تو ...

    مزید پڑھیے

    اف ری ناز و نیاز کی باتیں

    اف ری ناز و نیاز کی باتیں باؤلے لوگ باؤلی باتیں اب کہاں ہیں وہ اپنوں سی باتیں اجنبی لوگ اجنبی باتیں مہکی مہکی وہ رات کی رانی شبنمی راتیں شبنمی باتیں وہ بھی کیا شخص ہے سبحان اللہ پھول سا چہرہ خار سی باتیں ٹوٹ جاتے ہیں ریشمی رشتے یاد آتی ہیں ریشمی باتیں ہائے وہ دودھ میں دھلا ...

    مزید پڑھیے

    زندگی بس مسکرا کے رہ گئی

    زندگی بس مسکرا کے رہ گئی کیوں ہمیں ناحق رجھا کے رہ گئی وقت نے اپنی روش بدلی نہیں آدمیت غل مچا کے رہ گئی زندگی گھبرا گئی حالات سے بے بسی اپنی جتا کے رہ گئی دل کی حسرت آج تک نکلی نہیں دل ہی دل میں گھٹ گھٹا کے رہ گئی حسن والوں کی جسارت کیا کہیں شرمساری سر جھکا کے رہ گئی مڑ کے وہ ہم ...

    مزید پڑھیے

    زندگی میں بڑے خسارے ہیں

    زندگی میں بڑے خسارے ہیں چین سے کس نے دن گزارے ہیں ساتھ رہ کے بھی نیارے نیارے ہیں ہم بھی کیا آسماں کے تارے ہیں بس ہمیں آفتوں کے مارے ہیں ورنہ یاروں کے وارے نیارے ہیں زندگی تیرے بل نہیں نکلے ہم اگر ہارے تجھ سے ہارے ہیں فرق دیر و حرم سے کیا لینا ایک دریا کے دو کنارے ہیں نیکیوں ہی ...

    مزید پڑھیے

    پھر اسے خواب میں دیکھا ہے خدا خیر کرے

    پھر اسے خواب میں دیکھا ہے خدا خیر کرے وہ مرے ذہن پہ چھایا ہے خدا خیر کرے اس نے پھر پیار جتایا ہے خدا خیر کرے کوئی تو نیک ارادہ ہے خدا خیر کرے ہر گھڑی ایک دھماکا ہے خدا خیر کرے ہر نفس خون کا پیاسا ہے خدا خیر کرے یہ کسی کی بھی ہوئی ہے تو بتائے کوئی زندگی ایک چھلاوا ہے خدا خیر ...

    مزید پڑھیے

    دوا کرتے کرتے دعا کرتے کرتے

    دوا کرتے کرتے دعا کرتے کرتے جیا ہوں امید شفا کرتے کرتے قضا آئے حمد و ثنا کرتے کرتے خدا سے دعائے عطا کرتے کرتے ترس آ گیا ہوگا منصف کو ہم پر بری کر گیا جو سزا کرتے کرتے ہماری طرف کس لیے اب ہیں مائل بدل کیوں گئے وہ جفا کرتے کرتے ہماری طرف کس لیے اب ہیں مائل بدل کیوں گئے وہ جفا کرتے ...

    مزید پڑھیے

    خار تو پھر بھی خار ہوتے ہیں

    خار تو پھر بھی خار ہوتے ہیں گل بھی بے اعتبار ہوتے ہیں غم سے جو ہمکنار ہوتے ہیں بس وہی غم گسار ہوتے ہیں جن کے پیچھے نہ کوئی مطلب ہو رشتے وہ خوش گوار ہوتے ہیں دھوکا کھاتے ہیں بس وہی اکثر جو بہت ہوشیار ہوتے ہیں حاسدوں کے کرم ہی کافی تھی دوست کیوں برق بار ہوتے ہیں جن کی گھٹی ہی ...

    مزید پڑھیے

    نرالے نرالے سے خوابوں کا موسم

    نرالے نرالے سے خوابوں کا موسم جوانی کا عالم سرابوں کا موسم گلابی گلابی سحابوں کا موسم نہیں رہتا ہر دم گلابوں کا موسم مسرت کی گھڑیاں نہیں ٹک سکیں جب بدل کر رہے گا عذابوں کا موسم عزیزو یہ خار گلستاں ہیں شاہد ضرور آئے گا پھر گلابوں کا موسم فقط موسمی ہے یہ جوش جوانی کہ بارش میں ...

    مزید پڑھیے

    وہ بھلا ہے تو وہ بھلا ہی سہی

    وہ بھلا ہے تو وہ بھلا ہی سہی میں برا ہوں تو میں برا ہی سہی ساجد صاحب بقا ہوں میں خاک پا ہوں تو خاک پا ہی سہی والہانہ ہے ان سے پیار مجھے باؤلا ہوں تو باؤلا ہی سہی نا امیدی میں ہے امید ہمیں ان کا ہر وعدہ کھوکھلا ہی سہی دل کشی کا جواب کوئی نہیں زندگی چاہے بلبلہ ہی سہی اپنی صحبت ...

    مزید پڑھیے