سب اصول زندگی بے کار ہو کے رہ گئے
سب اصول زندگی بے کار ہو کے رہ گئے ہم اسیر کاکل دل دار ہو کے رہ گئے حال دل نا قابل اظہار ہو کے رہ گیا ہم کسی کے نخروں سے بیزار ہو کے رہ گئے وہ جو ہرنوں کی طرح چوکڑیاں بھرتے تھے کبھی وقت کی رفتار سے لاچار ہو کے رہ گئے جانے والا چل بسا داغ جدائی دے گیا اور سب احباب شبنم بار ہو کے رہ ...