اف ری ناز و نیاز کی باتیں

اف ری ناز و نیاز کی باتیں
باؤلے لوگ باؤلی باتیں


اب کہاں ہیں وہ اپنوں سی باتیں
اجنبی لوگ اجنبی باتیں


مہکی مہکی وہ رات کی رانی
شبنمی راتیں شبنمی باتیں


وہ بھی کیا شخص ہے سبحان اللہ
پھول سا چہرہ خار سی باتیں


ٹوٹ جاتے ہیں ریشمی رشتے
یاد آتی ہیں ریشمی باتیں


ہائے وہ دودھ میں دھلا چہرا
ہائے وہ دودھ میں دھلی باتیں


دوستی کی سفید چادر پر
بد نما داغ مطلبی باتیں


اپنی قسمت میں اب کہاں نامیؔ
برگدی چھاؤں چلبلی باتیں