ندیم اصغر کی غزل

    ذرا ٹھہرو مری حالت سنبھل جائے تو پھر جانا

    ذرا ٹھہرو مری حالت سنبھل جائے تو پھر جانا دل بیتاب تھوڑا سا بہل جائے تو پھر جانا ابھی تو فرقتوں کے سحر سے نکلا نہیں ہوں میں تمہارے وصل کا جادو یہ چل جائے تو پھر جانا جمی ہیں دھڑکنیں تو منجمد ہیں میری سانسیں بھی بدن میں زندگی تھوڑی مچل جائے تو پھر جانا ابھی جاؤ نہ تم جکڑا ہوا ہے ...

    مزید پڑھیے

    فکر معاش اور مری شاعری تمام

    فکر معاش اور مری شاعری تمام دونوں ہی آستیں میں پلے زندگی تمام ہم لغزش خفیف پہ نکلے تھے خلد سے غارت ترے غرور نے کی بندگی تمام لاحق ہوا ہے عشق تو میرے وجود سے رستی ہے روز و شب ہی مری دل لگی تمام جونکیں تمہاری یاد کی چپکی ہیں دل کے ساتھ پیتی رہیں گی خون مرا زندگی تمام تجھ کو ترا ...

    مزید پڑھیے

    اندھیرا جھیل لیتا ہوں ستارے چھوڑ دیتا ہوں

    اندھیرا جھیل لیتا ہوں ستارے چھوڑ دیتا ہوں میں طوفاں بھانپ کر پھر بھی کنارے چھوڑ دیتا ہوں مجھے تنہا ہی رہنا ہے کسی سے کچھ نہیں کہنا جو دل بیزار ہو جائے تو سارے چھوڑ دیتا ہوں زیادہ دیر دل اک کام میں ٹک کر نہیں لگتا میں پنجرہ کھول دیتا ہوں غبارے چھوڑ دیتا ہوں بہت باتیں بناتا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اس دل سے تیری یاد کے ہالے نہیں گئے

    اس دل سے تیری یاد کے ہالے نہیں گئے تو جا چکا ہے تیرے اجالے نہیں گئے برسوں سے ایڑیاں ہی رگڑتے رہے ہیں خواب تب ہی تو میری آنکھ سے چھالے نہیں گئے سو بار چھانٹنے کا جتن کر چکا ہوں میں کچھ لوگ زندگی سے نکالے نہیں گئے سورج کی روشنی سے بہت بار دھو چکا مولا جو من کے داغ ہیں کالے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    یادوں کی دھول سے مرا ماضی اٹا ہوا

    یادوں کی دھول سے مرا ماضی اٹا ہوا بھولوں تو کس طرح ترا چہرہ رٹا ہوا تجھ سے فقط دعا ہے کہ پھر سے بحال کر آنکھوں سے ہے جو خواب کا رشتہ کٹا ہوا بت پوجتا ہوں کعبۂ دل میں ہیں بت کدے رہتا ہوں اپنی ذات کے اندر بٹا ہوا آؤ بڑھا کے ہاتھ سمیٹیں کسی طرح بنجر زمیں کے واسطے بادل چھٹا ...

    مزید پڑھیے

    بس جبلت سے ہی لگتا ہوں درندہ جیسے

    بس جبلت سے ہی لگتا ہوں درندہ جیسے رزق کرتا ہوں اکٹھا میں پرندہ جیسے یوں تو میں ایک زمانے سے تھا مردہ یارم تم کو دیکھا ہے تو لگتا ہوں میں زندہ جیسے تیرے کوچے میں لیے آس کھڑا ہوں میں یوں کوئی دفتر میں ہو درخواست دہندہ جیسے ایسے افسوس لیے دیکھ رہے ہیں سارے میں کوئی شہر ہوں برباد ...

    مزید پڑھیے

    دل کٹورے پر جمی یہ کائی رہ جائے تو پھر

    دل کٹورے پر جمی یہ کائی رہ جائے تو پھر گھر کا حصہ مل بھی جائے بھائی رہ جائے تو پھر خواب ڈھونڈیں راستہ کیسے در آئیں آنکھ میں نیند بستر کے سرہانے آئی رہ جائے تو پھر کیوں مشینوں کی طرح بے حس ہوئے جاتے ہیں ہم یوں ہی پہنا سوٹ بوٹ اور ٹائی رہ جائے تو پھر تم کہو تو زندگی کے ایسے رخ ...

    مزید پڑھیے

    زاد رہ مکمل ہے

    زاد رہ مکمل ہے حوصلہ مکمل ہے خواب مر چکے ہیں سب سانحہ مکمل ہے عشق جو کیا تم سے با خدا مکمل ہے تم کہو جو کہنا ہے تخلیہ مکمل ہے اب کہیں نہ بھٹکوں گا یہ خدا مکمل ہے ماں نے ہاتھ اٹھائے ہیں یہ دعا مکمل ہے تم نے جو سنائی ہے بات کیا مکمل ہے اب کسی کو کیا دیکھوں دل دیا مکمل ہے اس کی ...

    مزید پڑھیے

    تجھ سے ہرگز بھی عداوت میں نہیں کر سکتا

    تجھ سے ہرگز بھی عداوت میں نہیں کر سکتا اب کسی اور کی چاہت میں نہیں کر سکتا پڑھ چکا حد سے زیادہ میں نمازیں دکھ کی اس سے بڑھ کر تو عبادت میں نہیں کر سکتا دل کو بت خانہ بنا کر میں تجھے سجدے کروں اپنے رب سے یہ بغاوت میں نہیں کر سکتا چپے چپے پہ ہوں تحریر قیام اور سجود یا خدا اتنی ...

    مزید پڑھیے

    شام ہوئی گھر لوٹی یادیں سورج روپ تراشوں کیسے

    شام ہوئی گھر لوٹی یادیں سورج روپ تراشوں کیسے ایک اجالا لاکھ اندھیرے اس کو سب میں بانٹوں کیسے ٹھٹھری چاہت لاوا جذبے ہجر مشقت بس سے باہر دل چرخے پر سوت تمہاری یادوں کا میں کاتوں کیسے بنجر راتیں بانجھ سویرے بوجھل رستے الجھی منزل دن جیون کے اب تیرے بن کاٹوں تو پھر کاٹوں ...

    مزید پڑھیے