فکر معاش اور مری شاعری تمام

فکر معاش اور مری شاعری تمام
دونوں ہی آستیں میں پلے زندگی تمام


ہم لغزش خفیف پہ نکلے تھے خلد سے
غارت ترے غرور نے کی بندگی تمام


لاحق ہوا ہے عشق تو میرے وجود سے
رستی ہے روز و شب ہی مری دل لگی تمام


جونکیں تمہاری یاد کی چپکی ہیں دل کے ساتھ
پیتی رہیں گی خون مرا زندگی تمام


تجھ کو ترا گھمنڈ مبارک ہوا کرے
اپنی ندیمؔ عاجزی میں کٹ گئی تمام