زاد رہ مکمل ہے
زاد رہ مکمل ہے
حوصلہ مکمل ہے
خواب مر چکے ہیں سب
سانحہ مکمل ہے
عشق جو کیا تم سے
با خدا مکمل ہے
تم کہو جو کہنا ہے
تخلیہ مکمل ہے
اب کہیں نہ بھٹکوں گا
یہ خدا مکمل ہے
ماں نے ہاتھ اٹھائے ہیں
یہ دعا مکمل ہے
تم نے جو سنائی ہے
بات کیا مکمل ہے
اب کسی کو کیا دیکھوں
دل دیا مکمل ہے
اس کی آنکھ کہتی ہے
شاعرہ مکمل ہے
ایک بوسہ کافی ہے
ناشتہ مکمل ہے