اندھیرا جھیل لیتا ہوں ستارے چھوڑ دیتا ہوں
اندھیرا جھیل لیتا ہوں ستارے چھوڑ دیتا ہوں
میں طوفاں بھانپ کر پھر بھی کنارے چھوڑ دیتا ہوں
مجھے تنہا ہی رہنا ہے کسی سے کچھ نہیں کہنا
جو دل بیزار ہو جائے تو سارے چھوڑ دیتا ہوں
زیادہ دیر دل اک کام میں ٹک کر نہیں لگتا
میں پنجرہ کھول دیتا ہوں غبارے چھوڑ دیتا ہوں
بہت باتیں بناتا ہوں میں کافی بولتا بھی ہوں
مگر جو گفتگو ہو تیرے بارے چھوڑ دیتا ہوں
کسی کا قرض کاندھے پر اٹھانے سے میں ڈرتا ہوں
میں قصداً ڈوب جاتا ہوں سہارے چھوڑ دیتا ہوں