Mushtaq Ahmad Noori

مشتاق احمد نوری

نئے افسانہ نگاروں میں شامل۔

One of the new story writers.

مشتاق احمد نوری کی رباعی

    وراثت

    پھر وہی آواز آئی: ’’لاسن۔۔ لاسن‘‘ میں چونک گیا۔میرے اندر بے چینی کروٹ بدلنے لگی۔ میں جب بھی اس کی آواز سنتا ہوں میرے اندر اتھل پتھل ہونے لگتی ہے۔ کبھی کبھی تو باہر نکل کر اسے دیکھنے کی کوشش بھی کرتا ہوں۔ اسے دیکھ کر مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میں نے ابا کو دیکھ لیا۔ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    جادوگر

    شہر کا سب سے بڑا میدان آدم زاد سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ لوگ سورج طلوع ہونے کے قبل سے ہی میدان میں آناشروع ہو گئے تھے تاکہ آسانی سے اسٹیج کے قریب کی جگہ انہیں مل سکے۔ میدان میں داخلے کے لئے کوئی ٹکٹ نہیں تھی، اس لئے بھیڑ میں ہر آن اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔ میدان کے مشرقی کنارے میں ایک ...

    مزید پڑھیے

    نظربند

    ایسا کیوں ہوتاہے؟ میں بالکل تنہا خاموش پڑا رہتا ہوں۔ سامنے کوئی نہیں ہوتا، لیکن پھربھی میرے اندر سے چیخ اُبھرتی رہتی ہے۔ پھریہ ہوتاہے۔ کوئی میری دُکھتی رگوں پر اپنی انگلیاں دھر دیتاہے۔ میں بلبلانے لگتا ہوں اور تبھی میرے زخموں پر نمک پاشی شروع ہوجاتی ہے، اور میرا پورا وجود ...

    مزید پڑھیے

    وردان

    ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے ہی اس کی نظر قدآدم آئینے پر پڑی۔ آئینے کو شاید جان بوجھ کر اس زاویے سے رکھا گیا تھاکہ ہر آنے والے کو اپنا آپا نظر آجائے۔ اس نے لمحہ بھر کو آئینے میں دیکھا پھر ٹیبل پر رکھے ہوئے پیتل کے گلدان کو اٹھاکر اسے پوری طاقت سے آئینے پر دے مارا۔ ’’چھناک‘‘ کی ...

    مزید پڑھیے

    مرد

    وہ بے حد خوبصورت تھی۔ نہیں نہیں، اس کے حسن کی انتہا نہیں تھی۔ مجھے محسوس ہورہا ہے کہ وہ الفاظ میری گرفت میں نہیں آرہے ہیں جن سے اس کے حسن کی سچی تعریف کی جاسکے۔ آپ ایسا کریں، اسے بے حد حسین مان ہی لیں تاکہ میری تسلی ہو جائے۔ رہی خدوخال کی بات تو اس کی تعریف مجھ سے ممکن نہیں۔ بغیر ...

    مزید پڑھیے

    شمائلہ

    آخر شمائلہ نے جانے کا ارادہ کرہی لیا۔ جس نے بھی سنا حیران رہ گیا۔ آخر اتنی جلدی بھی کیا تھی۔ سب سے زیادہ پریشانی تو ہم سب کو تھی۔ بیگم بالکل گم صم تھیں، ان کی سمجھ میں نہیں آرہا تھاکہ وہ کہیں تو کیا کہیں؟ شمائلہ سے پہلی ملاقات آج بھی یاد ہے۔ ایک عرصہ بعد گھر گیا تھا، کافی بڑا سا ...

    مزید پڑھیے

    لمبی ریس کا گھوڑا

    آج وہ بہت خوش تھا۔ اس نے اپنے طور پر بہت بڑا تیر مار لیا تھا، حالانکہ اس کی بیوی سلمیٰ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا: ’’ان کے ساتھ تمہیں ایسا برتاؤ نہیں کرنا چاہیے تھا۔‘‘ ’’اس سے اتنی ہمدردی کیوں؟ وہ تمہارا رشتہ دار لگتا ہے کیا؟‘‘ اکبر کے جواب میں اس نے ...

    مزید پڑھیے

    ترشول پر ٹنگی کہانی

    گیریج کے اندر بس اتنی ہی جگہ تھی کہ چار پانچ نفوس کسی طرح گزارا کرلیتے۔ زمین پر پوال بچھاکر فرش کی سردی سے بچنے کے ساتھ بستر نرم کرنے کی ترکیب نکالی گئی تھی۔ ایک ٹاٹ تھا جو پوال کو ڈھکے رہتا تھا۔ اس پر ایک معمولی سی چادر بچھی تھی۔ دروازے پر بھی ٹاٹ لٹکا رہتا تھا جو پردے کا کام ...

    مزید پڑھیے

    اور پھر ایسا ہوا

    (منشی پریم چند کے الگو چودھری اور شیخ جمن سے معذرت کے ساتھ) یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح سارے گاؤں میں پھیل گئی، جس نے بھی سنا دنگ رہ گیا۔ ’’ایسا تو کبھی نہیں ہوا تھا؟‘‘ ’’پھر آج کیسے ہوگیا؟‘‘ کانوں کان یہ بات پھیلتی چلی گئی اور گاؤں میں بھگدڑ کا سماں پیدا ہوگیا۔ ہرشخص تاڑ کے جھنڈ ...

    مزید پڑھیے

    لمبے قد کا بونا

    پورے پنڈال کی نگاہیں ایک میز پر مرکوز ہیں جس پر سترہ اٹھارہ سال کی شالو نام کی ، نیم برہنہ لڑکی ایک پہیے والی سائیکل پر بیٹھی ہے۔ وہ دونوں پاؤں پیڈل پر رکھے سائیکل کو بیلنس کرتی ہوئی داہنے پاؤں پر ایک طشتری رکھتی ہے، پھر اسے اٹھا کر اس طرح اچھالتی ہے کہ وہ طشتری اس کے سر پر آگرتی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2