Mushtaq Ahmad Noori

مشتاق احمد نوری

نئے افسانہ نگاروں میں شامل۔

One of the new story writers.

مشتاق احمد نوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    خواہش وصل کو قلیل نہ کر

    خواہش وصل کو قلیل نہ کر شب ہجراں کو اب طویل نہ کر میں نے تجھ کو رکھا سر آنکھوں پر زندگی تو مجھے ذلیل نہ کر جس کا جی چاہے پی لے جی بھر کے اتنی سستی کبھی سبیل نہ کر اپنے نام و نشاں مٹاتا چل نقش پا کو تو سنگ میل نہ کر نیند کی وادیوں میں رات گزار عرصۂ خواب کو قلیل نہ کر تیرا محتاج ...

    مزید پڑھیے

    روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں

    روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں کہ ہم بزرگوں کو جھک کر سلام کرتے ہیں ہر اک شخص یہ کہتا ہے اور کچھ کہئے ہم اپنی بات کا جب اختتام کرتے ہیں کبھی جلاتے نہیں ہم تو برہمی کا چراغ وہ دشمنی کی روش روز عام کرتے ہیں حریف اپنا اگر سر جھکا کے ملتا ہے تو ہم بھی تیغ کو زیب نیام کرتے ہیں مجھے ...

    مزید پڑھیے

    تھک کے بیٹھا تھا کہ منزل نظر آئی مجھ کو

    تھک کے بیٹھا تھا کہ منزل نظر آئی مجھ کو حوصلہ دینے لگی آبلہ پائی مجھ کو نذر کر دیتے ہیں وہ اپنی کمائی مجھ کو سر اٹھانے نہیں دیتے مرے بھائی مجھ کو میں جہاں جاتا ہوں اس پیکر نوری کے سوا اور کچھ بھی نہیں دیتا ہے دکھائی مجھ کو اس ستم پیشہ نے قربت کا نہ مرہم رکھا عمر بھر دیتا رہا زخم ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    قوالی

    سبق بس کھیلنے کھانے کا جس کو یاد ہوتا ہے بڑا ہو کر وہ لڑکا ایک دن استاد ہوتا ہے نہ آئے ماسٹر جس دن پڑھانے میرے درجے میں ذرا سی دیر کو اس دن میرا دل شاد ہوتا ہے جو مولیٰ بخش سے وہ پیٹتے ہیں مجھ کو مکتب میں کوئی سمجھائے ان کو وقت بھی برباد ہوتا ہے بنایا جاتا ہوں مرغا میں جس دن اپنے ...

    مزید پڑھیے

14 افسانہ (Story)

    وراثت

    پھر وہی آواز آئی: ’’لاسن۔۔ لاسن‘‘ میں چونک گیا۔میرے اندر بے چینی کروٹ بدلنے لگی۔ میں جب بھی اس کی آواز سنتا ہوں میرے اندر اتھل پتھل ہونے لگتی ہے۔ کبھی کبھی تو باہر نکل کر اسے دیکھنے کی کوشش بھی کرتا ہوں۔ اسے دیکھ کر مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میں نے ابا کو دیکھ لیا۔ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    جادوگر

    شہر کا سب سے بڑا میدان آدم زاد سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ لوگ سورج طلوع ہونے کے قبل سے ہی میدان میں آناشروع ہو گئے تھے تاکہ آسانی سے اسٹیج کے قریب کی جگہ انہیں مل سکے۔ میدان میں داخلے کے لئے کوئی ٹکٹ نہیں تھی، اس لئے بھیڑ میں ہر آن اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔ میدان کے مشرقی کنارے میں ایک ...

    مزید پڑھیے

    نظربند

    ایسا کیوں ہوتاہے؟ میں بالکل تنہا خاموش پڑا رہتا ہوں۔ سامنے کوئی نہیں ہوتا، لیکن پھربھی میرے اندر سے چیخ اُبھرتی رہتی ہے۔ پھریہ ہوتاہے۔ کوئی میری دُکھتی رگوں پر اپنی انگلیاں دھر دیتاہے۔ میں بلبلانے لگتا ہوں اور تبھی میرے زخموں پر نمک پاشی شروع ہوجاتی ہے، اور میرا پورا وجود ...

    مزید پڑھیے

    وردان

    ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے ہی اس کی نظر قدآدم آئینے پر پڑی۔ آئینے کو شاید جان بوجھ کر اس زاویے سے رکھا گیا تھاکہ ہر آنے والے کو اپنا آپا نظر آجائے۔ اس نے لمحہ بھر کو آئینے میں دیکھا پھر ٹیبل پر رکھے ہوئے پیتل کے گلدان کو اٹھاکر اسے پوری طاقت سے آئینے پر دے مارا۔ ’’چھناک‘‘ کی ...

    مزید پڑھیے

    مرد

    وہ بے حد خوبصورت تھی۔ نہیں نہیں، اس کے حسن کی انتہا نہیں تھی۔ مجھے محسوس ہورہا ہے کہ وہ الفاظ میری گرفت میں نہیں آرہے ہیں جن سے اس کے حسن کی سچی تعریف کی جاسکے۔ آپ ایسا کریں، اسے بے حد حسین مان ہی لیں تاکہ میری تسلی ہو جائے۔ رہی خدوخال کی بات تو اس کی تعریف مجھ سے ممکن نہیں۔ بغیر ...

    مزید پڑھیے

تمام