وراثت
پھر وہی آواز آئی: ’’لاسن۔۔ لاسن‘‘ میں چونک گیا۔میرے اندر بے چینی کروٹ بدلنے لگی۔ میں جب بھی اس کی آواز سنتا ہوں میرے اندر اتھل پتھل ہونے لگتی ہے۔ کبھی کبھی تو باہر نکل کر اسے دیکھنے کی کوشش بھی کرتا ہوں۔ اسے دیکھ کر مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میں نے ابا کو دیکھ لیا۔ نہیں ...