Mushtaq Ahmad Noori

مشتاق احمد نوری

نئے افسانہ نگاروں میں شامل۔

One of the new story writers.

مشتاق احمد نوری کی غزل

    خواہش وصل کو قلیل نہ کر

    خواہش وصل کو قلیل نہ کر شب ہجراں کو اب طویل نہ کر میں نے تجھ کو رکھا سر آنکھوں پر زندگی تو مجھے ذلیل نہ کر جس کا جی چاہے پی لے جی بھر کے اتنی سستی کبھی سبیل نہ کر اپنے نام و نشاں مٹاتا چل نقش پا کو تو سنگ میل نہ کر نیند کی وادیوں میں رات گزار عرصۂ خواب کو قلیل نہ کر تیرا محتاج ...

    مزید پڑھیے

    روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں

    روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں کہ ہم بزرگوں کو جھک کر سلام کرتے ہیں ہر اک شخص یہ کہتا ہے اور کچھ کہئے ہم اپنی بات کا جب اختتام کرتے ہیں کبھی جلاتے نہیں ہم تو برہمی کا چراغ وہ دشمنی کی روش روز عام کرتے ہیں حریف اپنا اگر سر جھکا کے ملتا ہے تو ہم بھی تیغ کو زیب نیام کرتے ہیں مجھے ...

    مزید پڑھیے

    تھک کے بیٹھا تھا کہ منزل نظر آئی مجھ کو

    تھک کے بیٹھا تھا کہ منزل نظر آئی مجھ کو حوصلہ دینے لگی آبلہ پائی مجھ کو نذر کر دیتے ہیں وہ اپنی کمائی مجھ کو سر اٹھانے نہیں دیتے مرے بھائی مجھ کو میں جہاں جاتا ہوں اس پیکر نوری کے سوا اور کچھ بھی نہیں دیتا ہے دکھائی مجھ کو اس ستم پیشہ نے قربت کا نہ مرہم رکھا عمر بھر دیتا رہا زخم ...

    مزید پڑھیے