Musarrat Jabeen Zeba

مسرت جبیں زیبا

مسرت جبیں زیبا کی غزل

    منجدھار میں لا کر نیا بھی مانجھی کو ڈبوتے دیکھا ہے

    منجدھار میں لا کر نیا بھی مانجھی کو ڈبوتے دیکھا ہے لمحوں کے دریدہ دامن میں برسوں کو سموتے دیکھا ہے کچھ لوگ جہاں میں ایسے ہیں شیشے کا جگر جو رکھتے ہیں پتھر کے گھروں میں رہتے ہیں انہیں کس نے روتے دیکھا ہے کچھ آنکھیں ایسی ہوتی ہیں جو ہر دم ہنستی رہتی ہیں بھرپور تبسم کے پیچھے دل ...

    مزید پڑھیے

    دوستوں کی بے نیازی کو ادا کا نام دو

    دوستوں کی بے نیازی کو ادا کا نام دو بے رخی حد سے جو بڑھ جائے انا کا نام دو دل کے گل داں میں سجاؤ تازہ زخموں کے گلاب اور پھر سینے کو اک باغ وفا کا نام دو اشک شوئی میں ہتھیلی پہ جو لگ جائے لہو اس کو از راہ ادب رنگ حنا کا نام دو دل کے داغوں کا چمن ہر دم مہکنا چاہئے اپنی آہوں کے دھوئیں ...

    مزید پڑھیے

    بعد ترے حالات نے کتنے موڑ لیے

    بعد ترے حالات نے کتنے موڑ لیے ہم نے ویرانوں سے رشتے جوڑ لیے خواب سجا کر پتھر کی الماری میں ہم نے سارے کانچ کے برتن توڑ لیے گلشن بھی ویرانے جیسا لگتا ہے پھول اس نے کھلتے ہی سارے توڑ لیے ڈھ گئیں ضبط کی ساری کچی دیواریں آنکھ کے گوہر ہاتھ سے مل کر پھوڑ لیے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    بھلا تلاش ہے کیسی کہ ختم ہوتی نہیں (ردیف .. ے)

    بھلا تلاش ہے کیسی کہ ختم ہوتی نہیں کہیں تو پاؤں ٹھہرتے کہیں قدم رکتے خیال آیا ترا اور میں خود کو بھول گیا سمٹ گئے ہیں اسی دائرے میں سب نکتے یہ بے حسی کہ کسی طرح ٹوٹتی ہی نہیں وہ پھر سے خار چبھوتا کہ زخم دل دکھتے ہوا سے ٹوٹتے پتوں کا رنج کس کو تھا نہ بار گل ہی تھا جن پہ تنے وہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    زخم بھر جائیں گے لیکن اک نشاں رہ جائے گا

    زخم بھر جائیں گے لیکن اک نشاں رہ جائے گا کچھ بھی ہو پہلے کی طرح دل کہاں رہ جائے گا تم چلے جاؤ گے لیکن میرے سینے میں سدا راکھ میں لپٹا ہوا آتش فشاں رہ جائے گا آنکھ سے میگھا برس کر آپ ہی تھم جائے گی گھٹ کے سینے میں کچھ آہوں کا دھواں رہ جائے گا کھینچ کر روح وقت رخصت ساتھ تم لے جاؤ ...

    مزید پڑھیے

    آؤ بیٹھو درد کی باتیں کریں

    آؤ بیٹھو درد کی باتیں کریں راستوں کی گرد کی باتیں کریں دل کے اجڑے گلستاں کو بھول کر آج برگ زرد کی باتیں کریں اپنا دکھ سکھ کہہ کے پھر برسوں کے بعد گھر کے اک اک فرد کی باتیں کریں سرخ پھولوں کی کہانی چھیڑ کے پھر سے برگ زرد کی باتیں کریں روشنی پیچھے شہر کی رہ گئی دل کی شمع سرد کی ...

    مزید پڑھیے

    کس کس جتن سے ان کو بلائیں محبتیں

    کس کس جتن سے ان کو بلائیں محبتیں داغوں سے دل کے گھر کو جلائیں محبتیں چبھنے پہ لمس گل سے بھی بنتا ہے زخم اور کھو جائیں گر تو خون رلائیں محبتیں آنکھوں میں رنگ بھر کے یہ بینائی چھین لیں کیا کیا حسین خواب دکھائیں محبتیں کیا ہو گیا عذاب یہ اب حافظہ مرا تو ہی بتا کہ کیسے بھلائیں ...

    مزید پڑھیے

    نغمگی شعر غنا چاند کا کنگن آنکھیں

    نغمگی شعر غنا چاند کا کنگن آنکھیں اک مچلتے ہوئے احساس کا آنگن آنکھیں لہلہاتے ہوئے شاداب کنول لپٹا کر کوئی احساس دلاتی ہیں مدھوبن آنکھیں کچھ سمجھ میں نہیں آتا میں کہوں کیا ان کو شعلۂ طور ید بیضا کہ کندن آنکھیں میرے احساس کے کانٹے تو نکلتے ہی نہیں پھول اور موتی چنا کرتی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    حقیقتوں کی طلب ہے ابھی مجاز میں ہوں

    حقیقتوں کی طلب ہے ابھی مجاز میں ہوں زمانہ بیت گیا حالت نماز میں ہوں میری تلاش ادھوری کہیں نہ رہ جائے کبھی نشیب میں ہوں اور کبھی فراز میں ہوں گداز درد کا فطرت میں لے کے آیا ہوں کسی کے سوز میں ہوں اور کسی کے ساز میں ہوں نظر اٹھا کے ذرا دیکھ مجھ کو بھی ساقی سوالیوں کی طرح تیری بزم ...

    مزید پڑھیے

    کہاں کھوئی تھی تیری راہ گزر لکھی ہے

    کہاں کھوئی تھی تیری راہ گزر لکھی ہے دل کے اوراق پہ روداد سفر لکھی ہے کسی گوشے میں دھری اب بھی ہے الماری میں تیرے بارے میں وہ اک چٹھی جو گھر لکھی ہے رات بھر کرتے کے گھیرے پہ گرا خون جگر داستاں پھر سے تری دیدۂ تر لکھی ہے چاندنی دھوکا تو چہرہ ہے فقط حسن نظر لغت درد میں تقدیر قمر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2