آیا موسم جاڑے کا
سر سے پا تک جسم کو ڈھانپیں آیا موسم جاڑے کا لیکن پھر بھی تھر تھر کانپیں آیا موسم جاڑے کا پہلے دھوپ نکلتی تھی تو ہم اس سے گھبراتے تھے ہوتی تھی دوپہر تو بھیا کمروں میں گھس جاتے تھے سورج ڈھلتا لو کم ہوتی تب ہم باہر آتے تھے گرمی سے بچنے کی خاطر پنکھے خوب چلاتے تھے گرمی کا اب ذکر نہیں ...