جنگل کا راجہ

کئی دنوں سے بھوکا پیاسا
بیٹھا تھا جنگل کا راجا
سوچ رہا تھا کیا کھاؤں گا
اب تو بھوکا مر جاؤں گا
بچو تب خرگوش کا بچہ
گھاس پہ اس نے کھیلتے دیکھا
ہمت کرکے اس پر جھپٹا
اور جوں ہی بچے کو پکڑا
بارہ سنگھا دیکھا اس نے
دل میں اپنے سوچا اس نے
یہ تو ہے اک ننھا بچہ
پیٹ بھی اس سے نہیں بھرے گا
لاؤ بارہ سنگھا پکڑوں
کئی دنوں تک کھا سکتا ہوں
شیر نے جھٹ خرگوش کو چھوڑا
اور بارہ سنگھے پر دوڑا
شیر کو اپنی جانب آتا
بارہ سنگھے نے جب دیکھا
اپنی جان بچا کر بھاگا
ہاتھ نہ آیا بارہ سنگھا
بھاگ گیا خرگوش بھی بل میں
کہتا ہوگا اپنے دل میں
جان بچی سو لاکھوں پائے
بدھو اپنے گھر کو آئے
لالچ میں خرگوش بھی کھویا
شیر بہت پچھتایا رویا