وہ ایک انسان

وہ ایک انسان منحنی سا
تھا جو بظاہر
ضعیف و لاغر
بدن کو کھادی کی ایک دھوتی میں وہ چھپائے
چھڑی اٹھائے
اور اپنی عینک کے تار کانوں میں تھا پھنسائے
بڑا ہی چست اور محنتی تھا
بہت بہادر وہ آدمی تھا


وہ ایک انسان منحنی سا
بہت بھلا تھا
پڑھا لکھا تھا
حقوق انساں کے جانتا تھا
سمان سب کو وہ مانتا تھا
نہ مفلسی اور مال داری کی اس کو تفریق تھی گوارا
خلاف وہ فرق نسل و رنگ کے
کئی برس تک رہا صف آرا
وہ اپنے ہاتھوں میں
سچ اہنسا یقین عزم و عمل کے ہتھیار لے کے نکلا
سفید فاموں سے جنگ کرنے
زمین ہند ان پہ تنگ کرنے
فرنگیوں کا رقیب تھا وہ
عجیب تھا وہ


وہ ایک انسان منحنی سا
دکھی دلوں کا تھا جو سہارا
تھا اہل ہندوستاں کو پیارا
وہ شانتی کا پیامبر تھا
وہ سارے بھارت کا راہبر تھا