نرالے رنگ میں فصل بہاراں آئی ہے یارو (ردیف .. ا)
نرالے رنگ میں فصل بہاراں آئی ہے یارو کھلے ہیں پھول بھی اس بار لیکن دل نہیں لگتا کبھی اس سے محبت کی کبھی اس سے شکایت کی کئی چھیڑے ہیں کاروبار لیکن دل نہیں لگتا مرے گھر میں ہے ویرانی وہاں تنہائی ڈستی ہے یہاں بیٹھے ہیں سارے یار لیکن دل نہیں لگتا ادھر بیٹھے ہیں سارے یار لیکن دل ...