دکھا ہے حور کا جب سے شباب کعبے میں

دکھا ہے حور کا جب سے شباب کعبے میں
بہت سے لوگ ہوئے ہیں خراب کعبے میں


حرام ہے جو کہیں لطف پی کے آیا ہو
حرام جب سے ہوئی ہے شراب کعبے میں


طواف کر کے تھکن سے جو چور چور ہوئے
ہمیں دکھائی دیا بت کا خواب کعبے میں


کہاں پہ کرتے ہیں عاشق طواف گن گن کے
خدا کے واسطے مت کر حساب کعبے میں


اگر کہو تو کریں گے طواف طور کا ہم
وگرنہ رخ سے الٹ دو نقاب کعبے میں


خدا کا شکر کہ الحاد کی حمایت میں
خدا نے ہم پہ اتاری کتاب کعبے میں