دیوار
سورج کو سر پر اٹھائے اٹھائے
آج میں ایک دیوار کے ساتھ ساتھ
کئی میل چلا
اپنے بچھڑے ہوئے دوستوں کو ڈھونڈھتا ہوا
یہ بہت دیر میں کھلا
کہ میں دیوار کے اس طرف ہوں
اور وہ اس طرف
میں پوچھنا چاہتا ہوں کسی سے
کہ یہ کنٹینرز کی دیوار ہے
یا نفرت کی