مبشر علی زیدی کی غزل

    نرالے رنگ میں فصل بہاراں آئی ہے یارو (ردیف .. ا)

    نرالے رنگ میں فصل بہاراں آئی ہے یارو کھلے ہیں پھول بھی اس بار لیکن دل نہیں لگتا کبھی اس سے محبت کی کبھی اس سے شکایت کی کئی چھیڑے ہیں کاروبار لیکن دل نہیں لگتا مرے گھر میں ہے ویرانی وہاں تنہائی ڈستی ہے یہاں بیٹھے ہیں سارے یار لیکن دل نہیں لگتا ادھر بیٹھے ہیں سارے یار لیکن دل ...

    مزید پڑھیے

    ہم کر چکے جب نور سے تعمیر خدا کی

    ہم کر چکے جب نور سے تعمیر خدا کی پھر چاروں طرف خوب کی تشہیر خدا کی دنیا ہوئی آباد مگر وہ رہا تنہا مجبور ہے کیا کیجیے تقدیر خدا کی دیکھے نہ سنے بات جو عشاق کی اپنے اس بت میں نظر آتی ہے تصویر خدا کی ملا نے روایات و حکایات بڑھائیں تفسیر میں گم ہو گئی تحریر خدا کی یک جان ہوئے آدم و ...

    مزید پڑھیے

    دیباچۂ کتاب فرشتے سے کھو گیا

    دیباچۂ کتاب فرشتے سے کھو گیا مضمون آں جناب فرشتے سے کھو گیا تحریر جو کیا تھا ہمارے سوال پر یزداں کا وہ جواب فرشتے سے کھو گیا ہم کو پیمبری کی بشارت نہیں ملی الہام کا وہ خواب فرشتے سے کھو گیا سرزد ہوئی تھیں نشے میں ہم سے بھی نیکیاں وہ دفتر حساب فرشتے سے کھو گیا کوثر سے بھر کے ...

    مزید پڑھیے

    دکھا ہے حور کا جب سے شباب کعبے میں

    دکھا ہے حور کا جب سے شباب کعبے میں بہت سے لوگ ہوئے ہیں خراب کعبے میں حرام ہے جو کہیں لطف پی کے آیا ہو حرام جب سے ہوئی ہے شراب کعبے میں طواف کر کے تھکن سے جو چور چور ہوئے ہمیں دکھائی دیا بت کا خواب کعبے میں کہاں پہ کرتے ہیں عاشق طواف گن گن کے خدا کے واسطے مت کر حساب کعبے میں اگر ...

    مزید پڑھیے

    پہلے تو مشکلات کرائے پہ لیجیے

    پہلے تو مشکلات کرائے پہ لیجیے پھر ہم سے معجزات کرائے پہ لیجیے درہم اگر ہیں پاس تو چاہے خریدئیے یا رب کائنات کرائے پہ لیجیے مطلب نکال لائے گا واعظ کسی طرح آیات بینات کرائے پہ لیجیے علامہ کی دکاں میں ہے براق دستیاب فرصت ملے تو رات کرائے پہ لیجیے ملا کو خمس دیجیے مولا کے نام ...

    مزید پڑھیے