انتہائے غم میں مجھ کو مسکرانا آ گیا
انتہائے غم میں مجھ کو مسکرانا آ گیا ہائے افقائے محبت کا بہانا آ گیا اس طرف اک آشیانے کی حقیقت کھل گئی اس طرف اک شوخ کو بجلی گرانا آ گیا رو دیے وہ خود بھی میرے گریۂ پیہم پہ آج اب حقیقت میں مجھے آنسو بہانا آ گیا میری خاک دل بھی آخر ان کے کام آ ہی گئی کچھ نہیں تو ان کو دامن ہی بچانا ...