جلوے ہوں روبرو تو تماشا کرے کوئی
جلوے ہوں روبرو تو تماشا کرے کوئی جب کچھ نظر نہ آئے تو پھر کیا کرے کوئی حسن لطیف کیوں ہو اسیر نگاہ شوق ہم خود یہ چاہتے ہیں کہ پردا کرے کوئی صدہا حجاب ہائے تعین کے باوجود وہ کیا کریں جو ان کی تمنا کرے کوئی تھرا کے رہ گئی ہے مری کائنات ہوش ایسے بھی سامنے سے نہ گزرا کرے کوئی کس کس ...