Kaif Moradaabadi

کیف مرادآبادی

کیف مرادآبادی کے تمام مواد

29 غزل (Ghazal)

    جلوے ہوں روبرو تو تماشا کرے کوئی

    جلوے ہوں روبرو تو تماشا کرے کوئی جب کچھ نظر نہ آئے تو پھر کیا کرے کوئی حسن لطیف کیوں ہو اسیر نگاہ شوق ہم خود یہ چاہتے ہیں کہ پردا کرے کوئی صدہا حجاب ہائے تعین کے باوجود وہ کیا کریں جو ان کی تمنا کرے کوئی تھرا کے رہ گئی ہے مری کائنات ہوش ایسے بھی سامنے سے نہ گزرا کرے کوئی کس کس ...

    مزید پڑھیے

    جنون عشق یہ کیا رنگ محفل ہے جہاں میں ہوں

    جنون عشق یہ کیا رنگ محفل ہے جہاں میں ہوں جو عالم ہے مرا ہی عالم دل ہے جہاں میں ہوں یہاں تک کار فرما جذب کامل ہے جہاں میں ہوں کہ فرق ظاہر و باطن بھی مشکل ہے جہاں میں ہوں سوائے حسن کوئی بھی نہیں ہے مقصد ہستی سوائے عشق ہر احساس باطل ہے جہاں میں ہوں جنون غم کا شکوہ کس سے کیجے کس طرح ...

    مزید پڑھیے

    وہ قریب بھی ہیں تو کیا ہوا ہمیں اپنے کام سے کام ہے

    وہ قریب بھی ہیں تو کیا ہوا ہمیں اپنے کام سے کام ہے وہی جستجو وہی بے خودی وہی زندگی کا نظام ہے طلب ارتقا کی اساس ہے کہ غم اسیری کا نام ہے کہ جہاں چمن ہے وہیں قفس جہاں دانہ ہے وہیں دام ہے ہمہ وقت مجھ کو یہی ہے غم کہ انہیں ہے میرا خیال کم مگر اس کی فکر کبھی نہیں کہ مرا جنوں بھی تو خام ...

    مزید پڑھیے

    غم نے دلوں کو رام کیا اور گزر گیا

    غم نے دلوں کو رام کیا اور گزر گیا ظالم نے اپنا کام کیا اور گزر گیا صیاد کچھ تو خاطر اہل وفا کرے یہ کیا اسیر دام کیا اور گزر گیا اے ساقیٔ بہار ترے ذوق کے نثار ہر گل کو ایک جام کیا اور گزر گیا آیا تھا بت کدہ بھی مری راہ شوق میں میں نے تو اک سلام کیا اور گزر گیا یہ کائنات ہے کہ کسی ...

    مزید پڑھیے

    چمن والوں سے برق بے اماں کچھ اور کہتی ہے

    چمن والوں سے برق بے اماں کچھ اور کہتی ہے مگر میری تو شاخ آشیاں کچھ اور کہتی ہے نظر میں اس کی یوں تو سب کی ہی رفتار ہے لیکن مرے قدموں سے گرد کارواں کچھ اور کہتی ہے یہاں کا ذرہ ذرہ محشر غم ہے حقیقت میں بظاہر رونق بزم جہاں کچھ اور کہتی ہے ہے ان کی ہی نظر آئینۂ دیر و حرم لیکن یہاں ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    لڑاکو چڑا

    میرے کمرے کے بڑے طاق میں اک آئینہ صورتیں سب کو دکھانے کے لئے رکھا ہے سامنے آئنے کے بیٹھ کے روز ایک چڑا جانے کیوں عکس سے اپنے ہی لڑا کرتا ہے کبھی پنجوں سے کبھی چونچ سے حملے کر کے یہ سمجھتا ہے اسے جیت یقینی ہوگی اس حماقت سے اگر باز نہیں آئے گا چونچ کیا اس کی تو رگ رگ کبھی زخمی ...

    مزید پڑھیے