Kaif Moradaabadi

کیف مرادآبادی

کیف مرادآبادی کی نظم

    لڑاکو چڑا

    میرے کمرے کے بڑے طاق میں اک آئینہ صورتیں سب کو دکھانے کے لئے رکھا ہے سامنے آئنے کے بیٹھ کے روز ایک چڑا جانے کیوں عکس سے اپنے ہی لڑا کرتا ہے کبھی پنجوں سے کبھی چونچ سے حملے کر کے یہ سمجھتا ہے اسے جیت یقینی ہوگی اس حماقت سے اگر باز نہیں آئے گا چونچ کیا اس کی تو رگ رگ کبھی زخمی ...

    مزید پڑھیے