غنچے تیری زندگی پہ دل ہلتا ہے
غنچے تیری زندگی پے دل ہلتا ہے صرف ایک تبسم کے لیے کھلتا ہے غنچے نے کہا کہ اس چمن میں بابا یے ایک تبسم بھی کسے ملتا ہے
سب سے شعلہ مزاج ترقی پسند شاعر، شاعر انقلاب کے طور پر معروف
One of the most fiery progressive poets who is known as Shayar-e-Inquilab (revolutionary poet)
غنچے تیری زندگی پے دل ہلتا ہے صرف ایک تبسم کے لیے کھلتا ہے غنچے نے کہا کہ اس چمن میں بابا یے ایک تبسم بھی کسے ملتا ہے
باغوں پہ چھا گئی ہے جوانی ساقی سسکی وہ ہوائے زندگانی ساقی ہاں جلد انڈیل جلد بہتی ہوئی آگ آیا وہ برستا ہوا پانی ساقی
للٰلہ ہمارے غرفۂ دیں کو نہ چھوپ بل کھائیں گے مجتہد بگڑ جائیں گے پوپ یہ کہتی چلی آتی ہیں لاکھوں عقلیں پہنے ہوئے آبا کے پرانے کنٹوپ
دل کی جانب رجوع ہوتا ہوں میں سر تا بقد رجوع ہوتا ہوں میں جب مہر مبیں غروب ہو جاتا ہے پیمانہ بکف طلوع ہوتا ہوں میں
برسات ہے دل ڈس رہا ہے پانی فرقت میں تری جھلس رہا ہے پانی دل میں کبھی چبھتا ہے کلیجے میں کبھی آڑا ترچھا برس رہا ہے پانی