برسات ہے دل ڈس رہا ہے پانی جوشؔ ملیح آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں برسات ہے دل ڈس رہا ہے پانی فرقت میں تری جھلس رہا ہے پانی دل میں کبھی چبھتا ہے کلیجے میں کبھی آڑا ترچھا برس رہا ہے پانی